پاکستان مسلم لیگ ن کے سینیئر رہنما اور سابق وفاقی وزیر احسن اقبال نے پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کےچیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے بیان پر ردِعمل دیتے ہوئے کہا ہے 16 ماہ کی حکومت میں اپنی وزارت کی کارکردگی کا دفاع نہایت فخر کے ساتھ کر سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ 16 ماہ میں پی ٹی آئی حکومت میں مفلوج کیے گئے ترقیاتی منصوبوں کو دوبارہ شروع کیا گیا، ملک میں متعدد نئے ترقیاتی منصوبے شروع کیے گئے، صوبہ سندھ کیلئے ترقیاتی منصوبوں کی منظوری اور فنڈنگ کی گئی۔
انہوں نے چیئرمین پیپلز پارٹی کو نشانے پر لیتے ہوئے کہا کہ تھر کوئلے کا منصوبہ جس کا بلاول بھٹو زرداری نے کریڈٹ لیا، وہ کاغذوں میں گھوم رہا تھا، پیپلز پارٹی کے تین ادوار میں اس پر کوئی قابلِ ذکر عمل نہیں ہوسکا، مسلم لیگ ن کے دورِ حکومت میں وزیر اعظم نواز شریف کی ہدایت پر تھر کو سی پیک منصوبوں میں شامل کیا گیا ، تبھی یہ خواب حقیقت بن سکا۔
احسن اقبال نے کہا کہ اچھا ہوتا اگر بلاول تھر منصوبے کیلئے نواز شریف کے تعاون کا بھی ذکر کر دیتے، طعنوں کی سیاست سے پرہیز کرنا چاہیے۔
خیال رہے کہ مٹھی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے سابق وزیراعظم نواز شریف کے دورہ بلوچستان کو (ن) لیگ کی کمزوری کا نتیجہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ن لیگ کیلئے لاہور میں مشکلات ہیں اس لیے انہیں دوسرے صوبوں پر فوکس کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔ میاں صاحب اکا دکا سیٹوں کیلئے بلوچستان جانے کی تکلیف اٹھا رہے ہیں، بہتر ہے کہ پنجاب پر ہی فوکس کریں۔
ان کا کہنا تھا کہ 15 ماہ ن لیگ کو بہت قریب سے دیکھا ہے، وفاق اور صوبے میں حکومت اور اداروں کا ساتھ ہونے کے باوجود (ن) لیگ ضمنی الیکشن سے بھاگتی رہی تھی۔