کراچی کے علاقے عائشہ منزل کے قریب عرشی شاپنگ مال میں لگنے والی آگ پر قابو پانے کے بعد متاثرہ عمارت کو سیل کردیا گیا۔
گزشتہ شام لگنے والی آگ تقریبا پرڈھائی گھنٹے کی کوششوں کے بعد قابو پایاگیا تھا، اس دوران 4 افراد جاں بحق اور 2 زخمی ہوئے۔
آگ ضلع وسطی میں عائشہ منزل کے قریب کثیرالمنزلہ عرشی سینٹرکے گراؤنڈ فلور پر فرنیچر کی دکانوں میں لگی تھی جس ن میزنائن فلور پرفوم کے گدوں کا ذخیرہ بھی لپیٹ میں لے لیا۔ آگ سے کروڑوں کا سامان جل کرخاکستر ہوا۔اس کے علاوہ شاپنگ مال کے باہر کھڑی 2 درجن سے زائد موٹرسائیکلیں اور درجنوں گاڑیاں بھی جل گئیں۔
ترجمان سندھ بلڈنھ کنٹرول اتھارٹی (ایس بی سی اے) کے مطابق متاثرہ عمارت کو سیل کردیاگیا ہے تا کہ کوئی کوئی شخص اندر اخل نہ ہوسکے۔
ترجمان نے بتایا کہ کولنگ کےعمل کے بعد کمیٹی عمارت کا معائنہ کرے گی جس کی رپورٹ حکام کو پیش کی جائے گی۔
عمارت میں پھنسے ہوئے افراد کو باہر نکالنے کے لیے کیے جانے والے آپریشن میں فائر بریگیڈ، ریسکیو 1122، رینجرز اور پولیس کی نفری بھی شامل تھی۔ریسکیو حکام کا کہنا ہے کہ آگ کی شدت فوم کی وجہ سے بڑھی، آگ پر قابو پانے کے لیے 7 فائر ٹینڈرز، ایک اسنار کل اور باؤزرکی مدد لی گئی۔
فائربریگیڈ حکام کے مطابق آگ کی شدت میں فوم کی وجہ سے اضافہ ہوا۔ نگراں وزیراعلیٰ سندھ جسٹس (ر) مقبول باقر نے آتشزدگی کے واقعہ کی انکوائری کا حکم دے دیا۔
نگراں وزیراعلیٰ نے کمشنر کراچی کی زیر نگرانی کمیٹی قائم کرتے ہوئے 3 دن میں رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔ `
میئرکراچی مرتضیٰ وہاب کا کہنا ہے کہ شہر قائد کے تمام شاپنگ مالز اور رہائشی عمارتوں کا آڈٹ کیا جائے گا، آگ سے بچاؤ کے انتظامات سے متعلق کراچی بھر کی عمارتوں کا جائزہ لیا جائے گا۔
گورنرسندھ کامران ٹیسوری نے عمارت میں آتشزدگی کے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے کہا کہ کراچی میں ایک اور واقعہ ہوا ہے جتنی مذمت کی جائے کم ہے، ہر اس عمارت کی جانچ کرنی چاہیئے جہاں ایسے واقعات ہوسکتے ہیں، ہر اداروں کے ساتھ بلڈنگ انتظامیہ بھی ایسے معاملات کو نہیں دیکھتی۔
ان کا کہنا تھا کہ عمارت میں گودام بنادیے گئے ہیں جو انتہائی غلط اقدام ہے، جب بھی کوئی واقعہ ہوتا ہے تو فائر بریگیڈ تاخیر سے پہنچتی ہے، اپنی غلطیاں تسلیم کرنی چاہئیں اور صورتحال کو ٹھیک کرنا چاہیئے۔