چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پریکٹس اینڈ پروسجیرایکٹ کا تفصیلی فیصلہ جاری کردیا، تحریری حکم نامہ 22 صحفات پر مشتمل ہے۔
سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسجیرایکٹ کا تفصیلی فیصلہ جاری کردیا گیا ہے، فیصلہ چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے لکھا ہے۔
تحریری حکم نامہ 22 صحفات پر مشتمل ہے۔
سپریم کورٹ کے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ قانون سازی کرنا پارلیمان کا اختیار ہے، باہمی احترام کا تقاضا ہے پارلیمان کی رائےکو تبدیل نہ کیا جائے۔
فیصلے کے مطابق پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ آئین اور عدلیہ کی آزادی کے منافی نہیں، اس ایکٹ سے شفافیت اور انصاف تک رسائی میں مدد ملے گی۔
سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ فیصلے کے خلاف اپیل کا حق دنیا بھر کے قوانین کے ساتھ شرعی تقاضا بھی ہے۔