سابق وفاقی وزیر قانون سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کو ان کے انتخابی نشان سے لے کر ہر معاملے میں عدالتوں سے ریلیف مل رہا ہے.
اور خاص بات یہ ہے کہ چھٹی کے روز بھی پشاور ہائیکورٹ سے ان کی حمایت میں فیصلہ دیا گیا، ان کے حق میں فیصلے آرہے ہیں اور اب نجانے وہ کس طرح کی لیول پلیئنگ فیلڈ چاہتے ہیں۔
حافظ آباد میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کے رہنما اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ میں تاحیات نااہلی کیس کا بینچ صرف نواز شریف کے لیے قائم نہیں کیا گیا، چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں اُمیدواروں کی تاحیات نا اہلی کیس کی سماعت سپریم کورٹ کا احسن اقدام ہے، تاحیات نا اہلی کے اس فیصلے کی ترمیم سے نہ صرف نواز شریف بلکہ 100 کے قریب پارلیمنٹرین کو فائدہ ہو گا اور کئی نئے آنے والے اراکین اسمبلی بھی اس سے فائدہ حاصل کریں گے۔
اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ کسی عدالتی فیصلے سے اگر ابہام پیدا ہوتا ہو تو پارلیمان قانون سازی کے ذریعے اسے درستی کرتے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ الیکشن کمیشن کے سیکشن 232 میں کی جانے والی ترمیم کے عدالتی فیصلے کی تشریح اور وضاحت کی گئی، چیف جسٹس آفس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں تا حیات نا اہلی کیس کی سماعت اس لحاظ سے بھی درست ہے کہ انتخابات میں حصہ لینے والے اُمیدوار، آر اوزاور لیکشن کمیشن کے متضاد فیصلوں سے بچ سکیں گے۔
سابق وزیر قانون کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کو مکمل طور پر لیول پلیئنگ فیلڈ دیا گیا ہے، پی ٹی آئی کو ان کے انتخابی نشان سے لے کر ہر معاملے میں عدالتوں سے ریلیف مل رہا ہے اور خاص بات یہ ہے کہ چھٹی کے روز بھی پشاور ہائیکورٹ سے ان کی حمایت میں فیصلہ دیا گیا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے اُمیدواروں کو مقدمات میں ضمانتیں مل رہی ہیں، ان کے حق میں فیصلے آرہے ہیں اور اب نجانے وہ کس طرح کی لیول پلیئنگ فیلڈ چاہتے ہیں۔