کوئٹہ نگراں وزیر اطلاعات و نشریات بلوچستان جان اچکزئی کا کہنا ہے کہ کچھ لوگ مسنگ پرسن کے نام پر ریاست کے خلاف مہم چلا رہے ہیں۔
نیوز کانفرنس کرتے ہوئے جان اچکزئی نے کہا کہ مسنگ پرسن کے حوالے سے پروپیگنڈا ناکام ہو چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ لاپتا افراد کے حوالے سے رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کروائی ہے۔
جان اچکزئی نے کہا کہ بلوچستان کے 468 لوگ ابھی تک لاپتا ہیں جبکہ آج ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ نے الزام لگایا کہ لوگوں کو گرفتار اور اغوا کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مسنگ پرسنز کے نام پر لابنگ اور سیاست کی جا رہی ہے، رپورٹ کے مطابق مجموعی طور پر مسنگ پرسنز 10 ہزار کے قریب ہیں جبکہ جو کیس حل ہوئے وہ 8 ہزار ہیں باقی 2 ہزار 200 کیسز رہتے ہیں۔
نگراں صوبائی وزیر اطلاعات نے کہا کہ بلوچستان میں 2200 لوگ واپس آئے ہیں، 1400 مسنگ یا اغوا ہوئے یا فیملی مسائل کی وجہ سے ٹریس نہیں کیا جا سکا۔
انہوں نے بتایا کہ امریکا میں 5 لاکھ جبکہ بھارت میں ساڑے 3 لاکھ لوگ مسنگ ہیں، پاکستان میں صرف 820 لوگ مسنگ ہیں۔
جان اچکزئی نے کہا کہ ماہ رنگ شائد ملالہ یوسفزئی کی طرح کسی ملک میں پناہ لے لیں۔