کراچی نگراں وزیر داخلہ سندھ حارث نواز نے کہا ہے کہ پولیس میں بہت زیادہ سیاسی بھرتیاں ہوئی ہیں، سیکیورٹی کلیئرنس بھی نہیں لی گئی۔
نگراں وزیر داخلہ سندھ حارث نواز نے کہا کہ عوام کی جان ومال کی حفاظت کی پوری کوشش کررہے ہیں، ہم نے کراچی میں کافی حد تک منشیات اور دیگر جرائم کو کنٹرول کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ لوگوں کے پاس روزگار نہیں اس لیے وہ ایسی مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث ہوجاتے ہیں، ہم آنے کے بعد پولیس میں تبدیلیاں لائے ہیں، میرٹ پر پوسٹنگ کیں، نظام بہت زیادہ خراب ہوچکا ہے ٹھیک کرنے میں وقت لگے گا، سیاسی دباؤ نہیں لیں گ۔
حارث نواز کا کہنا تھا کہ اب تک مقابلوں میں 90 کے قریب ڈاکوؤں کو ہلاک کیا، پہلے استغاثہ کمزور ہونے کے باعث ملزمان 10، 15 دنوں میں چھوٹ جاتے تھے، اسٹریٹ کرائمز میں زیادہ سے زیادہ سزا 7 سال ہوسکتی ہے۔
نگران وزیر داخلہ سندھ حارث نواز نے کہا کہ ملزمان کو سزائیں دلانے کیلئے پولیس انویسٹی گیشن، پراسیکیوشن میں بہتری لائے ہیں، ایک مجرم کو کتنی بار سزا ملی ہے اس کی تفصیلات اکٹھی کی ہیں، اب 5 سے 7 سال کی سزا دلائیں گے۔
حارث نواز نے کہا کہ ملزمان کے مقدمات حتمی انجام کو پہنچیں گے تب اثرات نظر آئیں گے، اربوں روپے مالیت کا اسمگل شدہ سامان پکڑا ہے، پچھلے 45 روز میں 20 گاڑیاں چھینی گئیں، ہم نے تمام گاڑیاں ریکو رکیں، ملزمان سے برآمد موبائل فونز شہریوں کو واپس کیے جاتے ہیں۔
نگراں وزیر داخلہ سندھ کا کہنا تھا کہ اسٹریٹ کرمنلز کہاں سے آتے ہیں ہم اب انکے نیٹ ورک پکڑ رہے ہیں، پولیس میں بہت زیادہ سیاسی بھرتیاں ہوئی ہیں، سیکیورٹی کلیئرنس بھی نہیں لی گئی، 70 فیصد بھی پولیس صحیح لگائیں تو 30 فیصد سیاسی بنیادوں پر بھرتی والوں کو ہی لانا پڑتا ہے۔
حارث نواز نے مزید کہا کہ ہم نے سندھ پولیس میں آئی بی سکھر کے ذریعے 1500 لوگوں کی میرٹ پر بہترین بھرتیاں کیں، آئی جی سندھ، ڈی جی رینجرز امن وامان برقرار رکھنے کیلئے بہتریں کوششیں کر رہے ہیں۔