امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ انتہا پسندی کی سیاست کے ذریعے عوام کو انتخابات سے دور رکھنے کی سازش کی جا رہی ہے، آرمڈ سکیورٹی فورسز ضروری ہیں مگر ان کے پولنگ بوتھ میں اندر رہنے سے مسائل ہوتے ہیں۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ ضلع وسطی میں انسانی جان کا نقصان ہوا، جو جماعتیں آپس میں لڑ رہی ہیں وہ چاہتی ہیں کہ عوام کو ووٹ ڈالنے سے دور رکھا جائے، عوام سے گزارش ہے کہ ان پارٹیوں کو ناکام بنا کر ووٹ ڈالنے کیلئے نکلیں۔
انتخابات میں سکیورٹی کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ فوج، ایف سی اور رینجرز کا تقرر اسٹریٹجک جگہوں پر ہونا چاہیے، پولنگ بوتھ کے اندر جانے سے زیادہ مسائل ہوتے ہیں۔
حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی انتخابات میں جیت رہی ہے، اس کا راستہ روکنا حب الوطنی نہیں ملک دشمنی ہے۔
اورنگی ٹاؤن میں ’بدلو اورنگی ، بنو قابل‘ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ آج کی ڈیڈلائن ہے، انٹر کا رزلٹ مؤخر کر کے کارروائی کی جائے، ورنہ مارچ کریں گے۔
امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ کراچی کے طلبہ کو انٹر سال اول میں فیل کر کے تعلیمی نسل کشی کی گئی ہے۔