راولپنڈی آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا کہنا ہے کہ ملکی خود مختاری اور علاقائی سالمیت مقدس اور ناقابلِ تسخیر ہے، پاکستان تمام ریاستوں کے ساتھ پُرامن بقائے باہمی پر یقین رکھتا ہے، خود مختاری، قومی عزت اور عوام کی امنگوں پر سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔
فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف جنرل عاصم منیر کی زیرِ صدارت 262ویں کور کمانڈرز کانفرنس ہوئی جس میں پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کیلیے دشمن قوتوں کے اشارے پر کام کرنے والوں سے نمٹنے کا عزم کیا گیا۔
شرکا نے کہا کہ دہشتگردوں، ان کے سہولت کاروں اور حوصلہ افزائی کرنے والوں سے ریاست طاقت سے نمٹے گی۔ شرکا کو بھارت کی جانب سے ماورائے علاقائی اور ماورائے عدالت قتل، بھارت کی ریاستی سرپرستی میں جاری دہشتگردی اور پاکستانی شہریوں کو نشانہ بنانے کی گھناؤنی مہم پر بریفنگ دی گئی۔
کانفرنس میں شرکا نے کہا کہ بھارت کی جانب سے عالمی قوانین کی خلاف ورزی اور اصل چہرہ بے نقاب کیا جائے، عالمی برادری پہلے ہی بھارت کے مجرمانہ رویے سے آگاہ ہے، دنیا بھارت کی قتل و غارت گری کیلیے ریاستی استعمال پر تحفظات کا اظہار کر چکی ہے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق فورم نے غزہ کے عوام کی حمایت کا اعادہ کیا، فلسطین تنازع کے انتہائی منفی اثرات اور خطے میں پھیلاؤ کے امکانات کا جائزہ لیا گیا جبکہ فورم نے فلسطین میں فوری جنگ بندی اور پُرامن حل کی ضرورت کو تسلیم کیا۔
شرکا نے کشمیریوں کے حق خود ارادیت کیلیے پاکستان کی حمایت کے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کشمیریوں کی اخلاقی، سیاسی اور سفارتی حمایت جاری رکھے گا۔
فورم نے انتخابات میں الیکشن کمیشن کی معاونت کیلیے آرمی کی تعیناتی پر تبادلہ خیال کیا۔ شرکا نے کہا کہ فوج آئینی مینڈیٹ اور الیکشن کمیشن کی ہدایات پر فرائض انجام دے گی، کسی کو بھی سیاسی سرگرمی کے نام پر تشدد کی اجازت نہیں دی جائے گی، انتخابات کے جمہوری عمل کو سبوتاژ کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
کور کمانڈرز کانفرنس نے اسمگلنگ، ذخیرہ اندوزی، منی لانڈرنگ، بجلی چوری، غیر قانونی تارکین وطن سمیت مجرمانہ مافیاز کے خلاف اقدامات کو سراہا۔ اقدامات کے معیشت اور عوام کی فلاح پر مثبت اثرات کو بغیر رکاوٹ جاری رکھنے پر زور دیا گیا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق فورم کو فارمیشنز کی آپریشنل تیاریوں پر بھی بریفنگ دی گئی۔ آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے فارمیشنز کمانڈرز کو پیشہ ورانہ مہارت کے معیار برقرار رکھنے پر زور دیا۔ تربیت کے دوران بہترین کارکردگی اور فوجی جوانوں کے مورال اور بہبود پر بھی زور دیا۔