سپریم کورٹ میں چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے امل عمر قتل کیس کی سماعت کی، دوران سماعت تحقیقاتی کمیٹی نے رپورٹ عدالت میں پیش کر دی۔
تحقیقاتی کمیٹی نے تین اداروں کو امل کی موت میں غفلت کا ذمہ دار قرار دے دیا۔
کمیٹی کی جانب سے پیش کی گئی رپورٹ کے مطابق پولیس نیشنل میڈیکل سینٹر، امن ایمبولینس سروس اور سندھ ہیلتھ کئیر سینٹر قصور وار پائے گئے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سندھ پولیس نے تربیت کے فقدان کو تسلیم کر لیا، بغیر تربیت کے پولیس کی جانب سے بھاری اسلحے کا استعمال کیا گیا۔
تحقیقاتی کمیٹی نے عدالت کو بتایا کہ امن فاؤنڈیشن نے بھی اس سانحے میں اپنی غلطی کو تسلیم کیا، نجی ہسپتال نے والدین کو دھکے دیے اور انہیں زبردستی دوسرے اسپتال جانے کا کہا گیا۔
رپورٹ کے مطابق اسپتال حکام کی جانب سے ایمبولنس کی فراہمی سے بھی انکار کیا گیا، دوسرے اسپتال میں منتقلی کے لیے ضروری طبی امداد بھی فراہم نہ کی گئی۔
عدالت نے دس دن میں تینوں فریقین سے جواب طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی۔