وزیراعظم عمران خان نے صحت انصاف کارڈ پروگرام کا آغاز کردیا جس کے تحت کروڑوں غریب افراد کو فی کس 7 لاکھ 20 ہزار روپے کی مفت طبی سہولیات فراہم کی جائیں گی۔
اسلام آباد میں صحت انصاف کارڈ کے اجرا کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ وفاق میں صحت انصاف کارڈ کا اجرا خوش آئند ہے جبکہ خیبرپختونخوا میں اس کا اجرا پہلے ہی کیا جا چکا ہے، یہ منصوبہ اسلام آباد، پنجاب، آزاد کشمیر، گلگت بلتستان اور فاٹا کے لیے ہے جس کے تحت غریب خاندان 7 لاکھ 20 ہزار روپے تک خرچ کرسکتا ہے۔
عمران خان نے بتایا کہ پہلے مرحلے میں اسلام آباد اور قبائلی علاقہ جات میں اس کا اجرا کیا جارہا ہے، فاٹا کے تمام قبائلی خاندانوں کو یہ کارڈ دیے جائیں گے، جبکہ ایک ماہ کے اندر اندر پنجاب میں ایک کروڑ خاندانوں کو یہ کارڈ فراہم کیے جائیں گے، پہلے مرحلے میں 8 لاکھ غریبوں کا مفت علاج ہوگا جبکہ مجموعی طور پر 9 کروڑ پاکستانی علاج معالجے کی سہولیات سے مستفید ہوں گے۔
وزیراعظم نے کہا کہ جس معاشرے میں پیسے نہ ہونے کے باعث غریب آدمی کا علاج نہ ہو وہاں اللہ کا عذاب آتا ہے،
عمران خان کا کہنا تھا کہ نچلے کمزور طبقے کو صحت کارڈ سے تحفظ فراہم کرنا ضروری ہے، اس سے زیادہ بے بسی کیا ہوگی کہ گھر میں بیماری ہو اور علاج کیلئے وسائل نہ ہوں، درآمدات و برآمدات میں تاریخی خسارے کی وجہ سے روپے کی قدر 35 فیصد کم ہوئی جس کے نتیجے میں مہنگائی تو ہونی تھی، حکومت کو احساس ہے کہ مہنگائی کی وجہ سے عوام کو مشکلات کا سامنا ہے۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ آنے والے دنوں میں غربت کم کرنے کا پروگرام لارہے ہیں، زکوۃ، بیت المال، بیسک کو ایک ہی چھتری تلے جمع کریں گے، غریبوں کو گھر کے لیے سستے قرضے دیں گے، تعلیم صحت پر اخراجات نہ کرنے کے باعث پاکستان سے بھارت، سری لنکا، بنگلہ دیش آگے نکل گئے ہیں۔