عوام کو ریلیف دینے کے بجائے حکومت نے پٹرولیم مصنوعات پر لیوی میں نمایاں اضافہ کر دیا ہے، جس سے پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں ممکنہ کمی کی عوامی امیدیں دم توڑ گئی ہیں۔
وزارتِ خزانہ کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق، پٹرول پر پٹرولیم لیوی میں 8 روپے 2 پیسے فی لٹر اضافہ کیا گیا ہے، جس کے بعد پٹرول پر مجموعی لیوی 78 روپے 2 پیسے فی لٹر ہو گئی ہے۔
اسی طرح، ڈیزل پر بھی لیوی میں 7 روپے ایک پیسے کا اضافہ کیا گیا ہے اور اب ڈیزل پر پٹرولیم لیوی 77 روپے ایک پیسہ فی لٹر مقرر کر دی گئی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر حکومت لیوی میں اضافہ نہ کرتی، تو پٹرول کی قیمت میں 8 روپے اور ڈیزل کی قیمت میں 7 روپے فی لٹر کمی ممکن تھی۔ تاہم، موجودہ فیصلے کے بعد قیمتوں میں کوئی کمی متوقع نہیں۔
یاد رہے کہ حکومت نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا۔
عالمی مارکیٹ میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی صارفین کو منتقل کرنے کی بجائے بلوچستان کی اہم شاہراہ N-25 (چمن۔ کوئٹہ۔ قلات۔خضدار۔ کراچی) کو دو رویہ کرنے میں استعمال کی جائے گی۔
شاہراہ کو دو رویہ کرنے سے بلوچستان کے عوام کو سفر کی بہترین سہولیات میسر آ سکیں گی، پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کی مد میں ہونے والی بچت سے کچھی کینال کا فیز 2 بھی مکمل کیا جائے گا۔
کچھی کینال منصوبے کی تکمیل سے صوبہ بلوچستان کی سینکڑوں ایکڑ اراضی سیراب ہوگی، صوبے سمیت پاکستان بھر میں خوشحالی آئے گی۔