بھارت ایک مرتبہ پھر خطے میں کشیدگی کو ہوا دینے اور جنگی ماحول پیدا کرنے کی جانب بڑھ رہا ہے۔ مودی سرکار نے جدید مسلح ڈرونز اور سپر سونک کروز میزائلز کی بھاری مقدار میں خریداری کی منظوری دے دی ہے۔
بھارتی میڈیا ٹائمز آف انڈیا کے مطابق، بھارتی وزارت دفاع نے 87 ہیوی ڈیوٹی مسلح ڈرونز اور 110 سے زائد براہموس سپر سونک کروز میزائلز کے حصول کی منظوری دے دی، جس پر مجموعی طور پر 67 ہزار کروڑ بھارتی روپے لاگت آئے گی۔
رپورٹ کے مطابق، وزارت دفاع نے بھارتی فوج کے لیے تھرمل امیجر پر مبنی ڈرائیور نائٹ سائٹ، بھارتی بحریہ کے لیے خود مختار سطحی جہاز، براہموس فائر کنٹرول سسٹم اور لانچر، اور بھارتی فضائیہ کے لیے ماؤنٹین ریڈار سمیت اسپائڈر ہتھیار کے نظام کی اپگریڈیشن کی بھی منظوری دی ہے۔
اس کے علاوہ، ریموٹلی پیلٹڈ ایئرکرافٹ کی خریداری، سی-17 اور سی-130 جے طیاروں کی دیکھ بھال کے لیے فنڈز، اور ایس-400 لانگ رینج ایئر ڈیفنس میزائل سسٹم کی سالانہ مرمت کے منصوبے کو بھی حتمی منظوری دے دی گئی ہے۔
بھارتی اخبار کے مطابق، آپریشن ’سندور‘ کے دوران ہوا سے زمین پر مار کرنے والے میزائلوں کی کمی واضح طور پر محسوس کی گئی، جس کے بعد یہ بڑے پیمانے پر اسلحہ خریدنے کا فیصلہ کیا گیا۔ صرف 87 ڈرونز، جو انٹیلی جنس، نگرانی اور ہتھیار اٹھانے کی صلاحیت رکھتے ہیں، پر ہی 20 ہزار کروڑ روپے خرچ ہوں گے۔
عسکری ماہرین کا کہنا ہے کہ مہلک ہتھیاروں کا یہ انبار مودی حکومت کی دفاعی تیاریوں میں موجود کمزوریوں کا اعتراف ہے، جبکہ ایس-400 ایئر ڈیفنس سسٹم کی مرمت اس بات کا ثبوت ہے کہ حالیہ معرکہ حق میں پاکستان کے ہاتھوں بھارت کو بھاری عسکری نقصان اٹھانا پڑا۔
ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ بھارت کی جانب سے ہتھیاروں کا یہ وسیع ذخیرہ دراصل پاکستان پر دوبارہ جارحیت کی تیاری ہے، تاہم پاکستان نے پہلے ہی ثابت کر دیا ہے کہ وہ کسی بھی حملے کا بھرپور اور فیصلہ کن جواب دینے کی صلاحیت رکھتا ہے۔