وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی اور برطانوی ہائی کمشنر جین میریٹ کے درمیان اہم ملاقات ہوئی جس میں دو طرفہ تعلقات، موسمیاتی تبدیلی کے اثرات اور اچھی طرزِ حکمرانی کے اقدامات پر تفصیل سے بات چیت کی گئی۔ ملاقات کے دوران صوبے میں امن و امان کی صورتحال کی بہتری، تعلیم اور صحت کے شعبوں میں جاری اصلاحات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
اس موقع پر وزیر اعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی ایک غیر معمولی عالمی چیلنج ہے جس سے نمٹنے کے لیے بلوچستان حکومت نے پہلا کلائمیٹ فنڈ قائم کر دیا ہے تاکہ ماحولیات کے تحفظ اور عوام کو موسمیاتی اثرات سے بچانے کے لیے عملی اقدامات کیے جا سکیں۔
سرفراز بگٹی نے مزید بتایا کہ گورننس میں بہتری کے لیے غیر ترقیاتی بجٹ سے 14 ارب روپے کی بچت کی گئی ہے۔ ساتھ ہی بینظیر بھٹو اسکالرشپ پروگرام کے تحت طلبا کو اعلیٰ تعلیم کے مواقع فراہم کیے جا رہے ہیں تاکہ نوجوانوں کو آگے بڑھنے کے زیادہ مواقع مل سکیں۔
انہوں نے کہا کہ اخوت فاؤنڈیشن کے تعاون سے بلا سود قرضے فراہم کرنے کا منصوبہ متعارف کروایا جا رہا ہے، جس سے غریب اور متوسط طبقے کو فائدہ پہنچے گا۔ محکمہ تعلیم میں میرٹ کی بنیاد پر 16 ہزار کنٹریکٹ اساتذہ کی بھرتی کی جا چکی ہے تاکہ تعلیمی معیار بہتر بنایا جا سکے۔
وزیراعلیٰ بلوچستان نے بتایا کہ تعلیم اور صحت کے شعبوں میں مزید اصلاحات جاری ہیں۔ صوبے میں پہلی یوتھ پالیسی متعارف کروا دی گئی ہے جبکہ نوجوانوں کے لیے “چیف منسٹر یوتھ اسکلز ڈویلپمنٹ پروگرام” کا بھی آغاز کر دیا گیا ہے جس کے تحت ہنر مندی کی تربیت فراہم کی جائے گی۔