عالمی بینک نے پیر کے روز پاکستان کے سب سے بڑے صوبے پنجاب میں پرائمری تعلیم کے معیار کو بہتر بنانے اور زیادہ سے زیادہ بچوں کو اسکولوں میں داخل کرنے کے لیے 4 کروڑ 79 لاکھ ڈالر کے امدادی پیکیج کی منظوری دے دی ہے۔ یہ رقم نہ صرف تعلیم کی بہتری بلکہ اساتذہ کی پیشہ ورانہ معاونت کو مزید مستحکم کرنے کے لیے بھی استعمال کی جائے گی۔
برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق، جو عرب نیوز میں شائع ہوئی، منصوبے کا مقصد بنیادی تعلیم کو فروغ دینا، اسکول سے باہر لاکھوں بچوں کو دوبارہ تعلیمی نظام میں لانا اور اساتذہ کی تربیت اور رہنمائی کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنا ہے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل جون 2025 میں عالمی بینک نے پاکستان کے لیے 15 کروڑ ڈالرز کے فنڈز کی منظوری دی تھی۔ اس رقم کو بھی پنجاب کے اندر لڑکوں اور لڑکیوں کی پرائمری تعلیم پر خرچ کرنے کے لیے مختص کیا گیا تھا، تاکہ صوبے میں تعلیمی معیار بلند کیا جا سکے۔
عالمی بینک کے اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ پنجاب میں اس وقت تقریباً 70 لاکھ بچے اسکولوں سے باہر ہیں، تاہم اس منصوبے سے 50 لاکھ بچوں کو براہِ راست فائدہ پہنچے گا۔ اس کے علاوہ، منصوبے کے تحت 7 ہزار ہیڈ ماسٹرز اور ایک لاکھ 65 ہزار اساتذہ بھی مستفید ہوں گے۔
پاکستان میں عالمی بینک کے کنٹری ڈائریکٹر ناجی بین ہیسین نے اس موقع پر کہا تھا کہ یہ امدادی پیکیج صوبے میں معیاری تعلیم کی فراہمی میں سنگ میل ثابت ہوگا، جس سے نہ صرف بچوں کے تعلیمی گریڈز بہتر ہوں گے بلکہ تدریسی ماحول بھی ترقی کرے گا۔ ان کے مطابق فنڈز پاکستان کو جلد منتقل کر دیے جائیں گے اور اس کے بعد منصوبے پر باضابطہ عمل درآمد شروع ہو جائے گا۔