ملیشیا کی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ اگلے سال 2026 سے 16 سال سے کم عمر افراد کو سوشل میڈیا اکاؤنٹ بنانے کی اجازت نہیں ہوگی۔ اس فیصلے کا مقصد کم عمر بچوں کو آن لائن دنیا میں بڑھتے ہوئے خطرات اور نقصان دہ مواد سے محفوظ رکھنا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق کمیونیکیشن منسٹر داتوک فہمی فاضل نے بتایا کہ 16 سال سے کم عمر صارفین کو نئے سوشل میڈیا اکاؤنٹس بنانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ اس فیصلے پر مؤثر عمل درآمد کے لیے تمام سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر ای-کے وائی سی نظام نافذ کیا جائے گا، جس کے تحت رجسٹریشن کے دوران مائی کارڈ, پاسپورٹ یا ڈیجیٹل شناختی آئی ڈی جیسے دستاویزات کی بنیاد پر عمر کی تصدیق کی جائے گی۔
حکام کے مطابق کابینہ یہ فیصلہ اس لیے کررہی ہے کیونکہ آن لائن پلیٹ فارمز پر کم عمر بچوں سے متعلق نقصان دہ مواد، سائبر بُلنگ اور دیگر خطرناک رجحانات میں مسلسل اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔ اس صورتحال کے پیش نظر حکومت بچوں کی آن لائن حفاظت یقینی بنانے کے لیے مزید سخت اقدامات اٹھا رہی ہے۔
فہمی فاضل کا کہنا تھا کہ یہ قدم آن لائن سیفٹی ایکٹ کے تحت اٹھایا جا رہا ہے جو یکم جنوری 2026 کو نافذ ہوگا۔ کچھ ماہرین کے مطابق یہ پابندی “ضروری اقدام” ہے جس کا مقصد بچوں کو آن لائن منفی اثرات سے بچانا ہے۔