اسلام آباد: وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور سینیٹر رانا ثنااللہ نے کہا ہے کہ حکومت عوام کو ریلیف دینے کی خواہش رکھتی ہے، تاہم آئی ایم ایف پروگرام کی سخت شرائط اس میں سب سے بڑی رکاوٹ بنی ہوئی ہیں۔ انہوں نے یہ گفتگو ایک ٹی وی پروگرام میں شرکت کے دوران کی، جہاں انہوں نے معاشی صورتحال، مہنگائی اور سیاسی ماحول پر تفصیل سے بات کی۔
رانا ثنااللہ نے کہا کہ ملک میں معاشی ابتری کی جڑیں اس دور میں ہیں جب ’’عمران خان پروجیکٹ‘‘ شروع ہوا۔ ان کے مطابق 2017 میں مہنگائی کی شرح صرف 3 فیصد تھی، لیکن اگلے چار برسوں میں یہ بڑھتے بڑھتے 40 فیصد تک جا پہنچی، جس کے اثرات آج بھی معیشت برداشت کر رہی ہے۔
مشیرِ وزیراعظم کے مطابق حکومت کی اولین ترجیح لوگوں کے لیے آسانیاں پیدا کرنا، معاشی بہتری لانا اور ترقی کا راستہ ہموار کرنا ہے، مگر آئی ایم ایف کی شرائط کی موجودگی میں فوری ریلیف دینا ممکن نہیں۔ انہوں نے کہا کہ جیسے ہی موجودہ آئی ایم ایف پروگرام مکمل ہوگا، حکومت عوام کو معاشی سہولت دینے کی بہتر پوزیشن میں آ جائے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ جن عناصر نے ماضی میں ملک کو نقصان پہنچایا، ان کے احتساب کا وقت ضرور آسکتا ہے، تاہم اس وقت سب سے اہم ترجیح ملکی استحکام اور معاشی بہتری ہے، اور حساب کتاب کا عمل بعد میں بھی کیا جا سکتا ہے۔
ہری پور ضمنی انتخاب کے نتائج پر گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنااللہ نے کہا کہ اس کامیابی پر خوشی بھی ہوئی اور حیرانی بھی، کیونکہ خیبر پختونخوا کے وزیراعلیٰ مہم کے دوران کھلے عام دھمکیاں دیتے رہے، جب کہ جھوٹے مقدمات، گالم گلوچ اور نفرت جیسے رویے سیاسی ماحول کو خراب کرتے ہیں اور اس کے نتائج کبھی مثبت نہیں نکلتے۔