لاہور: پنجاب کے مختلف شہروں میں فضائی آلودگی کی صورتحال مسلسل خراب ہوتی جا رہی ہے، اور آج صبح کے تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق صوبے کی فضا بدستور مضر صحت عوامل سے بھرپور ہے۔ کچھ دیر پہلے تک فیصل آباد 563 پارٹیکولیٹ میٹرز کی انتہائی بلند سطح کے ساتھ پنجاب کا آلودہ ترین شہر ریکارڈ ہوا، جس نے شہریوں کے لیے خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے۔
عالمی ماحولیاتی ویب سائٹ کے مطابق گوجرانوالہ میں ایئر کوالٹی انڈیکس 422 تک پہنچا، جو ’خطرناک‘ زمرے میں آتا ہے۔ لاہور میں اے کیو آئی 202 ریکارڈ کیا گیا، اور شہر عالمی سطح پر آلودہ ترین شہروں کی فہرست میں پانچویں نمبر پر ہے، جو فضائی معیار کی تیزی سے بگڑتی صورتحال کو ظاہر کرتا ہے۔
ادھر محکمہ ماحولیات پنجاب کی آفیشل ویب سائٹ نے کچھ مختلف اعداد و شمار جاری کیے ہیں، جن کے مطابق لاہور 389 اے کیو آئی کے ساتھ پنجاب کا سب سے آلودہ شہر ہے۔ اسی فہرست میں فیصل آباد کا اے کیو آئی 359 اور نارووال کا 324 ریکارڈ کیا گیا ہے، جو تینوں شہروں میں خطرناک ماحول کی نشاندہی کرتے ہیں۔
عالمی معیار کے مطابق 151 سے 200 تک کا اے کیو آئی شہری صحت کے لیے مضر سمجھا جاتا ہے، 201 سے 300 انتہائی خطرناک تصور کیا جاتا ہے، جبکہ 301 سے اوپر کی سطح کو انتہائی ہنگامی اور ’خطرناک‘ کیٹیگری میں شمار کیا جاتا ہے۔ موجودہ صورتحال واضح کرتی ہے کہ پنجاب کے شہری مسلسل صحت کے شدید خطرات سے دوچار ہیں۔