اسلام آباد ہائیکورٹ نے حکومت کو گستاخانہ مواد کی اشاعت روکنے کیلئے اقدامات کرنے کا حکم دیا ہے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد سے متعلق کیس کا فیصلہ محفوظ کیا تھا جسے عدالتِ عالیہ نے پیر کو سنایا۔
عدالت نے درخواست گزار کی ہالینڈ سے سفارتی و اقتصادی تعلقات منقطع کرنے کی استدعا مسترد کردی جب کہ حکومت کو گستاخانہ مواد سے متعلق ماضی کے عدالتی فیصلوں پر عملدرآمد یقینی بنانے کا حکم دیا گیا ہے۔
عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہےکہ وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد یقینی بنائے، پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے)گستاخانہ مواد کے خلاف ایک جامع ضابطہ کار وضع کرے۔
عدالت نے حکم دیا کہ گستاخانہ مواد والی ویب سائٹس اور پیجز کی نشاندہی کی جائے اور مواد کی نشاندہی کے بعد ویب سائٹس کے خلاف بلا تاخیر کارروائی کی جائے، گستاخانہ اور فحش مواد کے سنگین فوجداری نتائج سے عوام کو آگاہ کرنے کا سائنسی طریقہ کار وضع کیا جائے، مستقبل میں ایسے گستاخانہ مواد کی اشاعت روکنے کیلئے اقدامات کیے جائیں۔