نیوزی لینڈ کے گن اسٹور مالک نے کہا ہے کہ کرائسٹ چرچ حملہ آور نے بندوقیں آن لائن خریدی تھیں۔
نیوزی لینڈ کے ایک گن اسٹور مالک نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ نیوزی لینڈ کی مسجد میں ہونے والی دہشت گردی میں استعمال کیا گیا ہائی پاور گن اسٹور سے فروخت نہیں کیا گیا۔
اسٹور مالک نے کہا کہ دسمبر 2017 اور مارچ 2018 کے درمیان 4 ہتھیار اور دوسرا مواد خریدا گیا تھا تاہم تمام گن آرڈر پولیس کی تصدیق شدہ ای میل آرڈر کے ذریعے فروخت کی گئیں تھیں۔
واضح رہے کہ 15 جنوری بروز جمعہ کو نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں مسجد پر حملہ کرنے والا برینٹن ٹیرینٹ نامی شخص آسٹریلوی شہری تھا۔ ملزم نے اپنے فیس بک اکاؤنٹ پر خود کو مسلمانوں کا شکاری لکھا ہوا تھا اور سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک پوسٹ میں دہشت گردانہ حملے کی پیشگی دھمکی بھی دی تھی۔
28 سالہ برینٹن ٹیرینٹ کے مطابق حملے کا مقصد مسلمانوں کے خلاف خوف کی فضا پیدا کرنا اور لوگوں کو تشدد پر اکسانا تھا۔
ملزم نے سوشل میڈیا پراپنا تعارف برنٹن ٹیرنٹ کے نام سے کرایا تھا جس کا تعلق سفید فام ورکنگ کلاس فیملی سے ہے۔
قاتل نے واقعے سے قبل ٹوئٹر پر 87 صفحات پر مشتمل ایک بیان بھی پوسٹ کیا جس میں دہشت گرد حملے کی دھمکی دی گئی تھی اور بیان کو ’دی گریٹ ریپلیسمنٹ‘ کا نام دیا تھا۔
برینٹن ٹیررنٹ نے کہا تھا کہ اس نے کرپٹو کرنسی کے کاروبار سے حملہ کرنے کے لیے پیسے جمع کیے اور 2 سال سے حملے کی پلاننگ کر رہا تھا، گزشتہ 3 ماہ سے حملے کی جگہ کے نزدیک موجود تھا۔
آسٹریلوی شہری نے اپنے بیان میں کہا کہ اسے حملے پر کوئی افسوس نہیں بلکہ خواہش ہے کہ زیادہ سے زیادہ مسلمانوں کو نشانہ بنا سکے۔ برینٹن ٹیررنٹ کے مطابق اسے مسلمانوں سے زیادہ نو مسلموں سے نفرت ہے۔