انسداد دہشتگردی عدالت ساہیوال واقعے میں ملوث چھ سی ٹی ڈی اہلکاروں پر آج فرد جرم عائد کرے گی۔
تفصیلات کے مطابق گزشتہ پیشی پر ملزمان کے وکیل کی غیر حاضری کے سبب فرد جرم عائد نہیں ہوسکی تھی،جس پر عدالت نے ملزمان کو مزید چودہ روزکے لئے جیل بھیج دیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ تئیس فروری کو سانحہ ساہیوال پر بنی جے آئی ٹی رپورٹ میں خلیل اور اس کی فیملی معصوم جبکہ ذیشان کو دہشتگرد اور اس کے بھائی احتشام کےکردار کومشکوک قراردیاگیا۔ جائے وقوعہ سے شواہد ختم کئے جانے پرایس ایس پی جواد قمر اور ریجنل ڈی ایس پی آصف کمال کیخلاف کارروائی کا عندیہ بھی دیاگیا تھا۔
رپورٹ کے مطابق کسی بھی موٹرسائیکل سواروں یا ذیشان کے ساتھیوں کی جانب سے سی ٹی ڈی پر کوئی فائرنگ نہیں کی گئی جبکہ ایس آئی صفدر اور دیگر اہلکاروں نے آپریشن میں استعمال ہونے والا اسلحہ، ڈی وی آرز اور دیگر شواہد میں ردوبدل کیا۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سی ٹی ڈی ٹیم نے گاڑی پر پیچھے سے فائر کیئے جس سےگاڑی ٹکرا کر رک گئی، آپریشن کے بعد سی ٹی ڈی ٹیم ایک بجکر پینتالیس منٹ پر پولیس لائنز پہنچی، ٹیم تین بجے کے قریب سی ٹی ڈی کے ریجنل آفس پہنچی اور اسی دوران تمام تر شواہد اور اسلحہ میں ردوبدل کیا گیا۔
جی آئی ٹی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ذیشان داعش کا آدمی تھا جبکہ ذیشان کی والدہ، بھائی اور بیوہ کو احتشام کی مشکوک سرگرمیوں کاعلم تھا۔
یاد رہے کہ سی ٹی ڈی اہلکاروں ملزمان پر 19 جنوری کو لاہور کی فیملی پر فائرنگ کرنے کا الزام ہے جس میں خلیل نامی شخص، اُس کی اہلیہ، بیٹی اور ایک دوست جاں بحق ہوا تھا.