پاکستان اور بھارت کے درمیان کرتارپور راہداری پر مذاکرات کا دوسرا دور جاری ہے،مذاکرات میں سڑک کی تعمیر باڑ لگانے سمیت معاملات پر تبادلہ خیال کیا جارہا ہے۔
تفصیلات کے مطابق زیرولائن پر پاکستان اور بھارت کے درمیان کرتارپور راہداری پر مذاکرات جاری ہے، مذاکرات کے لئے پاکستانی وفد میں ایف ڈبلیو او، وزارتِ خارجہ اور مذہبی امور کے حکام شریک ہیں جبکہ بھارتی وفد میں کسٹم ،بی ایس ایف ،لینڈ پورٹ اتھارٹی آف انڈیا کے حکام شریک ہیں۔مذاکرات میں سڑک کی تعمیر اور اس کے اطراف باڑ لگانے سمیت معاملات پر تبادلہ خیال جاری کیا جارہا ہے،واضح رہے کہ کرتارپور راہداری پر تکنیکی سطح کے مذاکرات کی یہ دوسری بیٹھک ہے۔
واضح رہے کہ نو اپریل کو دفتر خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر فیصل کی جانب سے جاری کئے گئے بیان میں کہا گیا تھا کہ پاکستان نے کرتارپورراہداری منصوبے پر پچاس فیصد کام مکمل کرلیا ہے، تاہم بھارت کے ساتھ کچھ معاملات پر تاحال اتفاق رائے نہیں ہوسکاہے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ بھارت کے ساتھ کچھ معاملات پرتاحال اتفاق رائے نہیں ہے،بھارت کا مطالبہ ہے پانچ ہزار سکھ یاتریوں کو روزانہ کی بنیاد پر کرتارپور آںے کی اجازت دی جائے لیکن پاکستان کے لئے ایک روز میں اتنے زیادہ یاتریوں کیلئے انتظامات کرنا مشکل ہے۔