مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج نے ریاستی دہشت گردی میں ایک نوجوان کو شہید کردیا جب کہ اوانتی پورہ میں سرکاری ملازم فراز احمد کو خان کو تشدد کا نشانہ بنا کر سڑک پر پھینک گئے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق مقبوضہ کشمیر کے ضلع بارہ مولا کے علاقے واٹر گرام میں قابض بھارتی فوج نے فائرنگ کرکے کشمیری نوجوان کو شہید کردیا، بھارتی فوجی بنیادی انسانی حقوق کی دھجیاں اُڑاتے ہوئے شہید نوجوان کی لاش بھی اپنے ہمراہ لے گئے۔
قابض بھارتی فوج کی جانب سے نام نہاد سرچ آپریشن کی آڑ میں نہتے عوام پر ظلم وتشدد کا سلسلہ تھمنے کا نام نہیں لے رہا ہے، ضلع بارہ مولا کے داخلی و خارجی راستوں کو بند کرکے سرچ آپریشن کیا گیا جب کہ اس دوران موبائل اور نیٹ سروس بھی معطل کردی گئی تھی۔
قابض بھارتی فوج کے ہاتھوں کشمیری نوجوان کی شہادت پر غم سے نڈھال اہل علاقہ احتجاج کے لیے سڑکوں پر نکل آٗئے، مظاہرین نے جدوجہد آزادی کشمیر کے حق میں بلند شگاف نعرے بلند کیے اور بھارتی جارحیت کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔
دوسری جانب اوانتی پورہ میں بھارتی فوج نے ایک سرکاری ملازم فراز احمد خان کو بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا، بھارتی فوج نے مسلمان سرکاری ملازم کو مارپیٹ کے بعد شدید زخمی حالت میں سڑک میں کچرے کے قریب پھینک کر چلے گئے۔ فراز احمد خان کو علاقہ مکین قریبی اسپتال منتقل کیا جہاں ان کی حالت نازک بتائی جارہی ہے۔