لاڑکانہ پولیس نے ایک ہی سرنج پندرہ سے زائد بچوں پر استعمال کرنے والے سفاک ڈاکٹر کو گرفتار کرلیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق لاڑکانہ کے علاقے رتوڈیرو میں پانچ بچوں میں ایڈز کی تصدیق ہوئی تھی جبکہ پندرہ بچوں کے نمونے ایچ آئی وی ایڈز کی تشخیص کیلئے بھیجے گئے تھے۔
ڈسٹرکٹ مینیجر ڈاکٹر ہولا رام کے مطابق ایڈز سے متاثرہ بچوں کی عمریں آٹھ ماہ سے آٹھ سال تک کی ہے۔
اس تشویشناک خبر سامنے آنے کے بعد پولیس نے شہر میں کارروائی کی اور آج انہیں بڑی کامیابی ملی ،جہاں انہوں نے ایک ایسے ڈاکٹر کو گرفتار کیا ہے، جس نے ایک ہی سرنج کے ذریعے پندرہ سے زائد بچوں کو انجیکشن لگائے ہیں۔
پولیس نے ڈاکٹر کو اس کی کلینک سے گرفتار کرتے ہوئے اس کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ہے،پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم کا کلینک بھی ایچ ایس سی سی کے مطابق رجسٹرڈ نہیں ہے۔پولیس کا موقف ہے کہ ایک ہی انجیکشن کے استعمال سے بچوں میں ایڈز پھیلا جبکہ سرنج کے استعمال سے بچوں کی ایچ آئی وی رپورٹ پازیٹو آئی۔
دوسری جانب سندھ ہیلتھ کیئر کمیشن نے نوڈیرو میں مختلف بلڈ بینک اور کلینکس پر چھاپے مار کارروائی کرتے ہوئے دو اتائی ڈاکٹرز کو گرفتار کرلیا ہے جبکہ چھاپوں کی اطلاع پر متعدد اتائی ڈاکٹر کلینکس چھوڑ کر فرار ہوگئے ہیں۔