تحریک انصاف کے پارلیمانی پارٹی اجلاس میں ارکان اسمبلی کابینہ میں غیرمنتخب لوگوں کی شمولیت پر پھٹ پڑے۔
تحریک انصاف کے پارلیمانی پارٹی اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی، ذرائع کے مطابق ارکان اسمبلی غیرمنتخب لوگوں کی کابینہ میں شمولیت پر پھٹ پڑے، اجلاس میں ارکان اسمبلی کی جانب سے موقف سامنے آیا کہ پیراشوٹرزکی کابینہ میں شمولیت کا فیصلہ نامناسب ہے، حکومتی پالیسیوں میں عوام کے نمائندوں کا کوئی کردار نظر نہیں آرہا، پارلیمنٹ میں اہل لوگ موجود ہیں تاہم غیرمنتخب لوگوں کو مسلط کرنا ناقابل قبول ہے۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ معیشت کو ٹھیک کرنا ہے، اپنے فیصلوں کی ذمہ داری لیتا ہوں، آپ کے تحفظات اپنی جگہ ٹھیک ہیں لیکن کچھ سخت فیصلے کرنا پڑتے ہیں، اسد عمر کو تبدیل کرناسخت فیصلہ تھا، اسد عمر آج بھی میرا رائٹ ہینڈ ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ وزیراعظم نے اراکین اسمبلی کو اجلاس ختم ہوتے ہی حلقوں میں جانے اور رمضان پیکیج پر عملدرآمد کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ ضلعی انتظامیہ کے ساتھ مل کر رمضان پیکیج پر عملدرآمد کرائیں، رمضان پیکیج کے حوالے سے شکایات آرہی ہیں، 2 ارب کا رمضان پیکیج دیا اور یوٹیلٹی اسٹورز سے چیزیں غائب ہیں، پیکیج میں کسی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔
ذرائع کا کہناہے کہ اراکین قومی اسمبلی نے نیا بلدیاتی نظام لانے پر وزیراعظم کی تعریف کی اور اس موقع پر وزیر دفاع پرویز خٹک کا کہنا تھا کہ پنجاب کا بلدیاتی نظام اچھا ہے، خیبرپختونخوا کے بلدیاتی نظام میں تبدیلی کی ضرورت ہے۔