حیدرآباد تعلیمی بورڈ کے تحت گیارہویں اور بارہویں جماعت کے امتحانات میں پیپرز آؤٹ کرنےکے الزام میں پولیس نے تعلیمی بورڈ کے پبلشر ٹھیکیدار کے کمپیوٹر آپریٹر سمیت تین افراد کو گرفتار کرلیا۔
پولیس حکام کے مطابق گرفتار ہونے والوں میں کمپیوٹر آپریٹر چپراسی اور اسکول کا ٹیچر شامل ہے۔ ذرائع کے مطابق گرفتار ٹیچراور چپراسی کا تعلق پکا قلعہ کے ایک اسکول سے ہے۔ حیدرآباد تعلیمی بورڈ میں آج انٹرزوالوجی کا پرچہ بھی آؤٹ ہوا تھا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ آج آؤٹ ہونے والے پرچے میں پرچہ کمپوز کرنے والے کمپوٹر آپرٹیر کا نام بھی چھپ گیا تھا۔ بورڈ ذرائع کے مطابق آؤٹ ہونے والے پرچے کی مدد سے بورڈ کے افسران نے تحقیقات کی اور تین افراد کو پولیس کے حوالے کردیا گیا۔
بورڈ ذرائع نے بتایا کہ بورڈ انتظامیہ گزشتہ کئی سالوں سے ایک ہی ٹھیکیدار کو پرچہ شائع کرانے کا ٹھیکہ دے رہی ہے۔
گرفتار ٹیچر کے بارے میں معلوم ہوا ہے کہ وہ ایک نجی کالج کے طلباء وطالبات کو پرچے آؤٹ کرتا رہا ہے۔
انٹرمیڈیٹ بورڈ کی زیر نگرانی ہونے والے امتحانات میں تقریبا دو لاکھ 15 ہزار 800 سو طلبہ و طالبات شریک ہیں۔ پری میڈیکل، پری انجینئرنگ، جنرل سائنس، ہوم اکنامکس، میڈیکل ٹیکنالوجی، کامرس ریگولر اور کامرس پرائیویٹ گروپ کے امتحانات لیے جا رہے ہیں۔
انٹر بورڈ انتظامیہ نے گزشتہ ہفتے نقل مافیا میں شامل تین افراد کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا تھا جن میں ایک کلرک، ایک خاکروب اور ایک طالب علم شامل تھے جو واٹس ایپ پر’ایگزام سیزن‘ نامی گروپ چلا رہے تھے تاہم اس کے باوجود پرچے آؤٹ ہونے کا سلسلہ جاری ہے۔