سعودی فرماں روا شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے کہا ہے کہ ایران دہشت گردعزائم رکھنے کے باعث خطے میں امن کے لیے خطرہ ہے۔ یمن کے سیاسی حل کی حمایت کرتے ہیں اور اس حوالے سے مکمل تعاون کریں گے
شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یمن کے سیاسی حل کی حمایت کرتے ہیں اور اس حوالے سے مکمل تعاون کریں گے۔ عالمی برادری فلسطینیوں کواسرائیل کے ظلم سے بچانے کے لیے اقدامات کرے۔
اجلاس میں رکن ممالک کے سربراہان شریک ہیں جب کہ سعودی عرب سمیت تمام رکن ممالک کے سفارتی تعلقات منقطع کرنے کے باوجود سعودی فرمانروا نے قطر کو بھی اجلاس میں شرکت کے لیے مدعو کیا تھا۔
شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی دعوت کو قبول کرتے ہوئے قطر کے وفاقی وزیر داخلہ اعلیٰ سطح کے وفد کے ہمراہ اجلاس میں شریک ہیں۔ سفارتی تعلقات منقطع ہونے کے بعد سے قطر کی خلیجی ممالک سے یہ پہلی ملاقات ہے۔
تنظیم برائے تعاون مابین خلیجی ممالک (GCC) کے 39 ویں اجلاس میں شام اور یمن میں قیام امن کے لیے پیشرفت کے جائزے کو ایجنڈے میں اولین ترجیح پر رکھا گیا ہے جب کہ عراق کی موجودہ صورت حال پر بھی زیر بحث ہے۔
جی سی سی کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر عبداللطیف الزیانی کا کہنا ہے کہ اجلاس میں خلیجی ممالک کے سیاسی، دفاعی، معاشی اور سماجی اہداف کے حصول پر طائرانہ نظر ڈالی جائے گی اور مستقبل کی منصوبہ بندی کی جائے گی۔
خلیجی عرب ممالک کی تنظیم سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، بحرین، عمان، قطر اور کویت پر مشتمل ہے جس کا قیام 1981 میں عمل میں لایا گیا تھا۔