وزیر داخلہ رانا ثنااللہ نے سابق وزیر اعظم اور چیئرمین تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان پر ایک دہائی کے دوران ملک بھر میں ہزاروں شرپسندوں کو بھرتی کرکے تربیت دینے اور مسلح کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ پی ٹی آئی پر پابندی لگانا واحد حل ہے۔
رانا ثنااللہ نے کئی معاملات میں پی ٹی آئی چیئرمین کو غیر معمولی ریلیف دینے پر سپریم کورٹ اور اسلام آباد ہائی کورٹ کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا۔
اسلام آباد میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے رانا ثنااللہ نے کہا کہ وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری جنہوں نے رواں ہفتے پی ٹی آئی پر پابندی لگانے کی تجویز کو ٹھکرا دیا تھا نے اس تجویز کی مخالفت نہیں کی۔
رانا ثنااللہ کے مطابقل بلاول بھٹو زرداری نے دراصل یہ کہا تھا کہ وہ سیاسی جماعتوں پر پابندی کو پسند نہیں کرتے، لیکن اگر وہ عمران خان اپنا رویہ نہیں بدلتے تو ہم ایسا کرنے پر مجبور ہوں گے۔
عدلیہ کے کردار کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس نے نہ صرف ایک ’مجرم‘ کا خیر مقدم کیا بلکہ عمران خان کو بطور مہمان سرکاری عمارت میں اپنی مرضی کے مہمانوں سے ملنے کی آزادی کا حکم بھی دے دیا، اس عمل کے نتائج برآمد ہوں گے کیونکہ یہ دوسروں کو اپنے عزائم حاصل کرنے کے لیے دہشت گردوں کو شامل کرنے کی ترغیب دے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کی گرفتاری کے بعد آتشزدگی اور توڑ پھوڑ میں ملوث مظاہرین کو بخشا نہیں جائے گا، ان تمام ’غنڈوں‘ نے عمران خان کی ہدایت پر گھروں اور دفاعی تنصیبات کو جلایا، سی سی ٹی وی فوٹیج کے ذریعے ان کی شناخت کی جائے گی۔