اسلام آباد ایران کے میزائل حملے کے جواب میں پاکستان کی جانب سے ’آپریشن مرگ بر سرمچار‘ کی صورت میں بھرپور جواب دے دیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق پاکستانی سیکیورٹی فورسز نے ایران کی حدود میں کالعدم تنظیموں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا ہے، پاکستانی حملے میں کالعدم بی ایل اے اور بی ایل ایف کے دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا۔ پاکستان کی جانب سے جوابی حملے میں ایران کے کسی سویلین یا فوجی ہدف کو نشانہ نہیں بنایا گیا۔
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ ایرانی صوبے سیستان میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر فوجی کارروائی کی گئی ہے، ان حملوں کے دوران متعدد دہشت گرد مارے گئے، پاکستان کی جانب سے ایران میں بی ایل ایف کے 7 ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا۔
ترجمان کے مطابق پاکستان کئی سالوں سے ایران میں دہشت گردوں کی پناہ گاہوں پر تحفظات کا اظہار کرتا رہا ہے، پاکستان نے دہشت گردوں کی موجودگی سے متعلق متعدد ڈوزیئر بھی شیئر کیے۔
دفتر خارجہ نے ترجمان نے بیان میں کہا کہ دہشت گردوں کے ٹھکانوں کے خلاف انتہائی مربوط فوجی کارروائی کی گئی ہے، یہ انٹیلیجنس بیسڈ آپریشن تھا جس کے دوران متعدد دہشت گرد مارے گئے، آپریشن کا نام ’’مرگ بر سرمچار‘‘ رکھا گیا، یہ کارروائی پاکستان کے تمام خطرات کے خلاف قومی سلامتی کے تحفظ کا مظہر ہے۔
ترجمان کے مطابق یہ انتہائی پیچیدہ آپریشن پاکستان کی مسلح افواج کی پیشہ ورانہ مہارت کا منہ بولتا ثبوت ہے، پاکستان اپنے عوام کے تحفظ اور سلامتی کے لیے تمام ضروری اقدامات کرتا رہے گا، پاکستان اسلامی جمہوریہ ایران کی خود مختاری اور علاقائی سالمیت کا مکمل احترام کرتا ہے، اس کارروائی کا مقصد پاکستان کی سلامتی اور قومی مفاد کا حصول تھا جس پر سمجھوتہ نہیں کیا جا سکتا۔
ترجمان نے کہا پاکستان اقوام متحدہ کے چارٹر کے اصولوں اور مقاصد کو برقرار رکھتا ہے، پاکستان اپنی خود مختاری اور علاقائی سالمیت کو چیلنج کرنے کی اجازت نہیں دے گا، ایران برادر ملک ہے، پاکستانی عوام ایرانی عوام کے لیے بہت عزت اور محبت رکھتے ہیں، پاکستان نے ہمیشہ دہشت گردی کی لعنت سمیت چیلنجز سے نمٹنے کے لیے بات چیت پر زور دیا۔ ترجمان نے کہا کہ مشترکہ حل تلاش کرنے کی کوشش جاری رکھیں گے۔