ملک بھر میں چینی کی قیمتیں ریکارڈ سطح تک پہنچ گئی ہیں، جس سے عام شہریوں کے لیے زندگی مزید مشکل ہوتی جا رہی ہے۔ مختلف شہروں میں چینی کی فی کلو قیمت 185 روپے سے بڑھ کر 200 روپے تک جا پہنچی ہے، جبکہ کراچی میں صرف ایک ہفتے کے دوران ہی 8 روپے فی کلو کا اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
پشاور میں صورتحال کچھ زیادہ مختلف نہیں، جہاں پرچون مارکیٹ میں چینی 190 روپے فی کلو کے حساب سے فروخت ہو رہی ہے۔ ہول سیل مارکیٹ میں اگرچہ قیمت کچھ کم ہے، مگر 50 کلو کی بوری کی قیمت 9 ہزار روپے تک پہنچ چکی ہے، جو چھوٹے تاجروں اور گھریلو صارفین کے لیے ایک بڑا مالی بوجھ بن رہی ہے۔
لاہور میں بھی چینی کی قیمتوں میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے، جہاں پرچون سطح پر یہ 190 سے 200 روپے فی کلو کے درمیان فروخت ہو رہی ہے۔ انتظامیہ کی جانب سے قیمتوں پر کنٹرول کے لیے کی جانے والی کارروائیوں کے بعد متعدد دکانداروں نے چینی کی فروخت ہی بند کر دی ہے، جس سے صورتحال مزید گھمبیر ہو گئی ہے۔
کوئٹہ میں بھی چینی مہنگی ہو چکی ہے، جہاں پرچون قیمت 190 روپے فی کلو اور ہول سیل قیمت 180 روپے فی کلو ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر حکومت نے فوری اقدامات نہ اٹھائے تو چینی کی قیمتوں میں مزید اضافے کا خدشہ ہے، جو عوامی غم و غصے کو بڑھا سکتا ہے۔