گلگت کے مضافاتی علاقوں میں شدید کلاؤڈ برسٹ کے بعد موسلا دھار بارش نے قیامت برپا کر دی، جس کے نتیجے میں سیلابی صورتحال نے کئی علاقوں کو لپیٹ میں لے لیا۔ اس قدرتی آفت کے نتیجے میں ہزاروں کنال پر پھیلی کھڑی فصلیں مکمل طور پر تباہ ہو گئیں، جب کہ کئی گھروں اور مویشی خانوں کو بھی نقصان پہنچا ہے۔
محکمہ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ آئندہ چند روز تک موسم ابر آلود رہنے کا امکان ہے، اور مختلف علاقوں میں کہیں ہلکی تو کہیں شدید بارشوں اور آندھیوں کی پیشگوئی کی گئی ہے۔ شدید بارشوں کے بعد گلگت غذر شاہراہ پر ٹریفک کی روانی معطل ہو چکی ہے، جس سے مقامی لوگوں کو آمد و رفت میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
ادھر بلوچستان کے شمالی اور شمال مشرقی علاقوں میں بھی شدید بارشوں کا سلسلہ جاری ہے۔ دریائے ناڑی اور لہڑی ندی میں درمیانے درجے کا سیلاب ریکارڈ کیا گیا ہے، جبکہ کوہِ سلیمان کے پہاڑی سلسلے پر شدید بارشوں کے باعث ندی نالوں میں طغیانی کی کیفیت ہے۔ مختلف مقامات پر سیلابی ریلے گزر رہے ہیں، جس کے پیش نظر قریبی آبادیوں کے لیے الرٹ جاری کر دیا گیا ہے تاکہ جانی و مالی نقصان سے بچا جا سکے۔
دوسری جانب دریائے سندھ میں گڈو بیراج کے مقام پر نچلے درجے کا سیلاب رپورٹ ہوا ہے، جہاں پانی کی سطح میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے، جو مستقبل قریب میں ممکنہ خطرناک صورتحال کی نشاندہی کر رہا ہے۔ سندھ کے مختلف شہروں میں بارشوں کے بعد گلیاں اور سڑکیں زیرِ آب آ چکی ہیں، جس سے معمولاتِ زندگی متاثر ہو گئے ہیں۔
محکمہ موسمیات کے مطابق ملک بھر میں مون سون کا ایک اور اسپیل کل سے شروع ہونے کا امکان ہے، جس کے تحت مختلف شہروں میں مزید بارشیں متوقع ہیں۔ شہریوں کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔