آذربائیجان کے صدر2روزہ دورے پر اسلام آباد پہنچ گئے۔ وزیراعظم شہبازشریف نے الہام علیوف کا استقبال کیا۔
الہام علیوف کی آمد پر ان کو 21 توپوں کی سلامی بھی دی گئی۔ دونوں فریق دو طرفہ تعاون کو مزید مضبوط بنانے کے لیے باہمی دلچسپی کے شعبوں پر ”وسیع پیمانے پر بات چیت“ کریں گے۔ دورے کے دوران کئی معاہدوں اور مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط ہونے کی امید ہے۔
آذری صدر کا دورہ دونوں ممالک کے درمیان مضبوط تعاون اور قیادت کی سطح پر بات چیت کی عکاسی کرتا ہے۔
گزشتہ ہفتے شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس کے موقع پر منعقدہ پاکستان-ترکی-آذربائیجان سہ فریقی سربراہی اجلاس کے افتتاحی اجلاس میں وزیر اعظم شہباز نے پاکستان-ترکی-آذربائیجان اقتصادی اور تجارتی مضبوط بنانے کے لیے سہ فریقی ادارہ جاتی میکانزم بشمول اقتصادی اور سرمایہ کاری کے شعبوں میں قائم کرنے کی تجویز پیش کی تھی۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا تھا کہ پاکستان مذکورہ دونوں ممالک کے ساتھ اپنے برادرانہ تعلقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے جو کہ ”گہرے ثقافتی، تاریخی اور مذہبی رشتوں کے ساتھ ساتھ بنیادی مسائل پر ایک دوسرے کے لیے باہمی احترام اور حمایت“ پر مبنی ہیں۔