گورنرخیبرپختونخوا شاہ فرمان نے عبدالولی خان یونیورسٹی مردان میں نوکریاں فروخت کرنے کا نوٹس لے لیا۔
ہم نیوز کے مطابق گورنر خیبر پختونخوا میں نوکریاں کی فروخت کی فوری تحقیقات کا کرنے کا حکم دیا ہے۔
ذمہ دار ذرائع کا کہنا ہے کہ گورنر کے پی کی جانب سے محکمہ ہائر ایجوکیشن کو جلد از جلد حقائق پر مبنی تحقیقاتی رپورٹ ارسال کرنے کی۔ ہدایت دی گئی ہے۔
گورنر شاہ فرمان نے واضح کیا ہے کہ اعلیٰ تعلیمی اداروں میں ایسے واقعات کسی بھی صورت برداشت نہیں کیے جائیں گے۔
عبدالولی خان یونیورسٹی مردان اور مردان ویمن یونیورسٹی میں پیسوں کے عوض نوکریاں فروخت ہونےکی خبر مقامی ذرائع ابلاغ نے شائع کی تھی۔
مقامی ذرائع ابلاغ میں جولائی 2018 میں شائع خبر میں کہا گیا تھا کہ عبدالولی خان یونیورسٹی مردان میں بھرتیوں میں بندربانٹ کی گئی ہے۔
میڈیا کا دعویٰ تھا کہ ملازمتیں دینے میں 271 افراد ایسے تھے جو جامعہ کے افسران کے رشتہ دار تھے۔
ذرائع ابلاغ کی جانب سے منظرعام پر آنے والی اس وقت کی تحقیقاتی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ 14 ملازمین کو صرف رشتہ داری کی بنیاد پر بنا میرٹ عبدالولی خان یونیورسٹی میں ملازمتیں دی گیئں۔