برطانوی وزیرِ اعظم تھریسا مے کے استعفے کے اعلان کے بعد وزارتِ عظمیٰ کی دوڑ میں برطانوی وزیرِ داخلہ ساجد جاوید بھی شامل ہوگئے۔
ساجد جاوید اس وقت برطانوی وزیر داخلہ کے عہدے پر فائز ہیں اور انہوں نے اپنے ٹویٹر پیغام میں ایک ویڈیو پوسٹ کی ہے۔ اس میں ساجد جاوید نے کہا ہے کہ سب سے پہلے ہمیں بریگزٹ پیش کرنا ہوگا جیسا کہ گزشتہ رات کے وقت سب کچھ واضح ہوچکا ہے، ہمیں بریگزٹ پر کام کرنا ہوگا اس کے لیے اعتماد قائم کرنا ہوگا، اتحاد ہونا چاہیے اور پورے برطانیہ میں نئے مواقع قائم کرنا ہوں گے۔
49 سالہ ساجد جاوید پاکستانی بس ڈرائیور کے بیٹے ہیں اور ان کی پیدائش روش ڈیل میں ہوئی ہے وہ ڈوئچے بینک کے مینیجنگ ڈائریکٹر بھی رہے ہیں۔ ساجد جاوید کے اعلان کے بعد اب وزارتِ عظمیٰ کے امیدواروں کی تعداد 9 ہوچکی ہے اور وہ کنزرویٹو پارٹی کے سربراہ بننے کی تگ و دو بھی کررہے ہیں۔
تھریسا مے کی طرح وہ بھی یورپی یونین سے برطانیہ کی علیحدگی کے حق میں ہیں جنہیں بریگزیٹر بھی کہا جاتا ہے۔ ساجد جاوید کے اعلان سے قبل ایک اور امیدوار ڈومینک راب اپنے مخالفین کو ٹی وی پر مناظرے کی دعوت دے چکے ہیں۔ یہ عمل کنزرویٹو پارٹی میں گہری تقسیم کو بھی ظاہر کرتا ہے۔
واضح رہے کہ تھریسا مے 7 جون کو وزارتِ عظمیٰ کے عہدے سے دست بردار ہورہی ہیں۔