پارلیمنٹ میں مشترکہ اپوزیشن نے اعلی عدلیہ کے ججزپر حکومتی ریفرنسز کے خلاف مشترکہ قرارداد قومی اسمبلی میں جمع کرادی ہے۔
قرارداد پاکستان مسلم لیگ ن ،پیپلزپارٹی اور دیگراپوزیشن جماعتوں کی طرف سے جمع کرائی گئی ہے۔
سردار محمد اختر مینگل کی جانب سے بھی قرارداد کی حمایت کی گئی ہے اور انہوں نے بھی اپوزیشن کی قرارداد پر دستخط کردئیے۔
قرارداد پر پاکستان مسلم لیگ (ن) کی جانب سے شاہد خاقان عباسی، سردار ایاز صادق، رانا ثناءاللہ خان، شزافاطمہ خواجہ، مریم اورنگزیب اور رانا ارادت شریف خان نے دستخط کئے۔
پاکستان پیپلزپارٹی کی جانب سے سید نوید قمر اور ڈاکٹر نفیسہ شاہ نے دستخط کیے۔
اپوزیشن کی طرف سے جمع کرائی گئی قرارداد میں کہا گیاہے کہ ایوان اعلی عدلیہ کے معزز جج صاحبان کے خلاف حکومتی ریفرنس پر شدید تشویش اور تحفظات کا اظہارکرتا ہے۔ متعلقہ جج صاحبان کے علم میں لائے بغیر حکومت خفیہ انداز ریفرنس دائر کررہی ہے۔
قرارداد میں کہا گیاہے کہ حکومتی ریفرنس کی باعث قانون دان برداری میں شدیدغم وغصہ پایاجاتا ہے۔ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے حکومتی اقدام کے خلاف احتجاجا استعفی دے دیا ہے۔
اپوزیشن کی قرارداد میں کہا گیاہے کہ شکوک وشبہات ہیں کہ معزز جج صاحبان کے خلاف دائر ریفرنس کی وجہ بعض حالیہ فیصلے ہیں۔ججز کے خلاف ریفرنس عدلیہ کی آزادی و خودمختاری پر براہ راست حملہ ہے۔
حکومتی ریفرنس کا مقصد دانائی ودلیل، سچائی اور انصاف کی آوازوں کو خاموش کرانا ہے۔ یہ ایوان محاصرے میں آئے معزز جج صاحبان، ملک کی بار کونسلوں اور منتخب وکلاءنمائندوں کے ساتھ یک جہتی کا اظہارکرتا ہے۔
ایوان حکومت سے مطالبہ کرتا ہے کہ معزز جج صاحبان کے خلاف دائر ریفرنس واپس لیا جائے۔
واضح رہے کہ ججز کے خلاف حکومتی ریفرنسز کے معاملے پر ایوان بالا (سینیٹ) نے مذمتی قرارداد منظورکرلی ۔ قرارداد مسلم لیگ ن کے سینیٹر راجہ ظفرالحق نے پیش کی تھی۔
اپوزیشن کی طرف سے پیش کی گئی قرارداد کثرت رائے سے منظورہوئی،حکومت کی جانب سے قرارداد کی مخالفت کی گئی۔