قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف کی جانب سے وزیراعظم کو سلیکٹڈ کہنے پر ہنگامہ آرائی کی گئی جب کہ اپوزیشن کی کٹوتی کی تمام تحاریک کو مسترد کردیا گیا۔
اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی صدارت میں اجلاس ہوا جس میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف کی جانب سے وزیراعظم کو سیلیکٹڈ کہنے پر قومی اسمبلی میں ہنگامہ آرائی کی گئی تاہم اسپیکر نے سیلیکٹڈ کا لفظ ہذف کرتے ہوئے کہا کہ میڈیا ہذف شدہ الفاظ کا ذکر نہ کرے جب کہ قائد حزب اختلاف جلد اپنی تقریر کریں۔ اجلاس کے دوران اپوزیشن کی کٹوتی کی تمام تحاریک کو مسترد کردیا گیا۔
شہبازشریف نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ وزیر توانائی نے کہا کہ ہم نے ایل این جی کے مہنگے منصوبے لگائے،اس میں صداقت نہیں، ایل این جی کے جو منصوبے ہم نے لگائے اس وقت ساڑھے 10 سینٹ نیپرا ٹیرف تھا، اس وقت کے وزیراعظم نواز شریف اور ان کی ٹیم کی بدولت ساڑھے 6 سینٹ پرمنصوبہ لگایا۔
شہباز شریف نے کہا کہ حکومت نے غریبوں کو مارنے کا پروگرام بنایا ہے، گزشتہ 24 گھنٹے میں ڈالر کی قدر میں 7 روپے اضافہ ہوا، 24 گھنٹے میں قومی خزانے پر 700 سو ارب کا بوجھ پڑا جب کہ آج ڈیفنس بجٹ 9.7 بلین ڈالر سے کم ہو کر 6.7 بلین ڈالررہ گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے غربت ختم کرنی تھی تاہم غریبوں کو مارنے کا پروگرام بنا لیا، آج کسان اور مزدور مرگیا ہے۔