ایوی ایشن ڈویژن نے اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ کو پی آئی اے کے حوالے کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے تاہم اس حوالے سے تیاریاں بھی مکمل اور حتمی مسودہ بھی تیارکرلیاگیا ہے جو جلد وفاقی کابینہ کے اجلاس میں پیش کیا جائے گا۔
اسلام آباد ایئرپورٹ کا کنٹرول سنبھالنے کے سلسلے میں تیاریوں کی پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن کی انتظامیہ نے منصوبہ بندی بھی شروع کردی ہے اور اسلام آباد ایئرپورٹ پر نان ایئروناٹیکل سروسز، ایئرپورٹ پر مسافروں کودی جانے والی سہولتوں اورسیکیورٹی وویجلینس کی ذمے داریاں نبھانے کیلیے پی آئی اے ایئرپورٹ مینجمنٹ ونگ بھی تشکیل دیاجا رہا ہے۔
ایوی ایشن ڈویژن کے ذرائع کا کہنا ہے کہ 3 ماہ میں وفاقی کابینہ سے منظوری کے بعد رواں سال یہ ایئرپورٹ پی آئی اے کے زیرانتظام کردیا جائے گا تاہم اسلام آباد ایئرپورٹ پر ٹریفک کنٹرول کی ذمے داریاں سول ایوی ایشن اتھارٹی انجام دے گی۔
اسلام آباد ایئرپورٹ پر10 سال سے قائم سول ایوی ایشن اتھارٹی کے دفتر پی این ڈی کوپہلے ہی کراچی منتقل کردیاگیاہے جس کے بعد خالی کی گئی اس عمارت کو پی آئی اے انتظامیہ کے حوالے کردیا جائے گا۔ اسلام آباد ایئرپورٹ پر تعینات سول ایوی ایشن اتھارٹی کے یومیہ اجرت پرکام کرنے والے ملازمین کوبھی فارغ کرنے کی تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں۔
دوسری جانب پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن انتظامیہ نے بھی کراچی ایئرپورٹ سے اپنے بعض شعبے جس میں ویجلینس اورسیکیورٹی کا عملہ شامل ہے کے اسلام آباد تبادلے شروع کردیے ہیں تاکہ اسلام آباد ایئرپورٹ کا انتظام بہتر طریقے سے چلایا جاسکے۔
واضح رہے کہ سول ایوی ایشن اتھارٹی نے اسلام آباد ایئرپورٹ سروسزکو آؤٹ سورس کرکے نجی شعبے میں دیے جانے کا عندیہ دیا تھا جس کے لیے ماضی میں نجی کمپنیوں کو بذریعہ اشتہار دعوت دی جاتی رہی تھی تاہم سیکیورٹی کی وجہ سے ایئرپورٹ کے کسی بھی شعبے کو نجی کمپنیوں کے حوالے کیے جانے کا پروگرام یکسرمستردکردیاگیا۔
پی آئی اے حکام کا کہناہے کہ پی آئی اے کی75فیصد اندرون ملک پروازیں شیڈول پر ہوتی ہیں اس لیے یہ ایئرپورٹ پی آئی اے کے حوالے کرنے کا فیصلہ کیاگیا ہے۔