اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کے خلاف دائر ریفرنس کے قابل سماعت ہونے یا نہ ہونے کا محفوظ شدہ فیصلہ آج سنائے جانے کا امکان ہے۔
واضح رہے کہ 18 جون کو ہونے والی سماعت میں نیب پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا تھا کہ آغا سراج کے خلاف 8 اپریل 2018 کو شکایت موصول ہوئی، شکایت کی تصدیق اور چیئرمین نیب کی اجازت کے بعد انکوائری شروع کی گئی، مکمل تحقیقات کے بعد چیئرمین نیب نے ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی۔
نیب پراسیکیوٹر نے دلائل دیتے ہوئے بتایا کہ انکوائری میں ثابت ہوا کہ ملزم آغا سراج درانی نے اپنے اہلخانہ، ملازمین اور دیگر کے ساتھ مل کر ایک ارب 61 کروڑ کی کرپشن کی۔
غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے آغا سراج درانی نے کہا کہ عدالت میں ہونے والی تمام باتیں قانون کے مطابق ہیں، نیب اپنی بات ثابت کرنے کی کوشش کرے گا، ہماری کوشش ہے کہ اپنا دفاع کیا جائے، صحیح اور غلط کا فیصلہ وقت کرے گا۔
واضح رہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) نے سندھ اسمبلی کے اسپیکرآغا سراج درانی کے خلاف کراچی کی احتساب عدالت میں ریفرنس دائر کر رکھا ہے،ریفرنس میں 20 ملزمان پر ایک ارب 60 کروڑ روپے کی کرپشن کا الزام ہے۔
یاد رہے کہ اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی آمدن سے زائد اثاثہ جات کے کیس میں جیل میں ہیں جبکہ ملزم مسیح الدین، گلزار اور احمد نے عبوری ضمانت حاصل کررکھی ہے۔