بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے امریکی صدر سے ملاقات کے دوران روایتی ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان کسی بھی مسئلے کے حل کے لیے تیسرے ثالث کی ضرورت نہیں۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق بھارتی وزیراعظم نریندر مودی اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان فرانس میں جی-7 کے اجلاس کے موقع پر ملاقات ہوئی جس میں دو طرفہ دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ دونوں رہنماؤں نے مقبوضہ کشمیر کی صورت حال اور تجارتی معاملات پر بھی بات چیت کی۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ گزشتہ شب پاکستان سے بھی مسئلہ کشمیر پر بات چیت ہوئی تھی۔ دونوں ممالک کو مل کر مسئلہ کشمیر حل کرنا ہوگا اور مجھے امید ہے ایسا ممکن بھی ہے تاہم دونوں ممالک کسی نتیجے پر نہیں پہنچتے تو میں ثالثی کا کردار ادا کرنے کے لیے دستیاب ہوں گا۔
بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے ایک بار پھر ثالثی کے کردار کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ مسئلہ کشمیر کے تصفیے کے لیے پاکستان اور بھارت کے درمیان تیسرے ثالث کی ضرورت ہی نہیں ہے۔ دونوں ممالک تمام دو طرفہ معاملات کو حل کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
واضح رہے کہ مودی سرکار نے 5 اگست کو کشمیر کو آئین میں حاصل خصوصی حیثیت کو ختم کرے ریاست کو جغرافیائی طور پر دو حصوں میں تقسیم کردیا تھا اور کسی ممکنہ احتجاج سے بچنے کے لیے تاحال کرفیو نافذ کر رکھا ہے جس کی وجہ سے وادی میں خوراک اور ادویہ کی قلت پیدا ہوگئی ہے۔ اس سے قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ مسئلہ کشمیر پر پاکستان اور بھارت کے درمیان ثالثی کا کردار ادا کرنے کی پیشکش کرچکے ہیں۔