محققین کا کہنا ہے کہ سبزیوں پر مبنی خوراک ہارٹ اٹیک کے خطرے کو ایک چوتھائی تک کم کر سکتی ہے۔ ایک نئی تحقیق کے مطابق، سبزیاں ابتدائی عمر میں موت کے خطرے کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہوتی ہیں۔
ماہرین کے مطابق، وہ افراد جو نباتاتی پروٹین سے بھرپور غذا اپناتے ہیں، جیسے خشک میوہ جات، دالیں، اور سیم کی پھلیاں، ان میں دل کی شریانوں کی بیماری (سی ایچ ڈی) کا خطرہ ایک چوتھائی سے بھی زیادہ کم ہو جاتا ہے۔
سی ایچ ڈی دل کے امراض کی ایک قسم ہے جس میں چکنائی اور چربی شریانوں میں جمع ہو کر رکاوٹ پیدا کرتی ہے۔ اس سے خون کا بہاؤ متاثر ہوتا ہے اور جان لیوا ہارٹ اٹیک کا خطرہ بڑھ جاتا ہے، جو موت کی ایک بڑی وجہ سمجھی جاتی ہے۔
امریکی محققین نے 30 سال تک دو لاکھ افراد کی خوراک کا جائزہ لیا اور یہ نتیجہ اخذ کیا کہ سبزیوں میں فائبر اور اینٹی آکسیڈنٹس کی مقدار زیادہ ہوتی ہے، جو شریانوں میں چکنائی کے جمع ہونے کو روکتی ہے۔
ماہرین نے یہ بھی کہا کہ سرخ اور پروسیسڈ گوشت سے پرہیز کر کے دل کے امراض پر مؤثر قابو پایا جا سکتا ہے۔
ہارورڈ یونیورسٹی کے نیوٹریشن اور ایپیڈیمولوجی کے پروفیسر اور تحقیق کے شریک مصنف فرینک ہو کا کہنا ہے کہ لوگوں کو اپنی خوراک کو نباتاتی پروٹین کی طرف منتقل کرنا ہوگا۔ اس کے لیے گوشت، خصوصاً سرخ گوشت کو چھوڑ کر پھلیاں اور خشک میوہ جات کو اپنانا ضروری ہوگا۔