وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ آئین کا احترام تھا، ہے اور رہے گا تاہم ہم صوبائی خودمختاری پر آنچ آنے نہیں دیں گے۔
قومی اسمبلی میں اظہار خیال کے دوران کراچی کو وفاق کے کنٹرول میں لینے سے متعلق فروغ نسیم کے بیان پر وزیر خارجہ شاہ محمود نے کہا کہ وزیر قانون کی بات کو توڑ مروڑ کر پیش کیا جارہا ہے، انہوں نے آرٹیکل 149 کے بیان پر وضاحت بھی دی تھی تاہم بلاول کی سندھو دیش اور پختونستان کی بات مناسب نہیں، سندھو دیش اور پختونستان کی بات کرنے والے پٹ جائیں گے، بیرون ملک صوبائی تعصب کی لہر کا تاثر نہ دیں۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ آئین کا احترام تھا، ہے اور رہے گا، ہم صوبائی خودمختاری پر آنچ آنے نہیں دیں گے، سندھ اس ملک کی ایک اہم اکائی ہے، نہ سندھ حکومت میں کوئی چھیڑ چھاڑ کریں گے اور نہ ہی سندھ کے عوام کی حب الوطنی پر شک ہے، سب وفاق کا ساتھ دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ بڑی سنجیدگی اور دیانت داری سے بلاول سے کہتا ہوں کہ کسی کے دباؤ میں آکر سندھو دیش کی باتیں نہ کریں، پیپلز پارٹی وفاق کی بات کرتی ہے، چیئرمین بلاول کو سندھ کارڈ کی باتیں کرنا مناسب نہیں دیتا۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ ایک ایک سندھی انشاء اللہ پاکستان کا ساتھ دے گا، کیا مہاجروں نے پاکستان کے لیے ہجرت نہیں کی؟ کیا مہاجروں نے پاکستان بنانےکے لیے قربانیاں نہیں دیں، اپنی جائیدادیں نہیں چھوڑیں؟
وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ بھارت آج منہ دیکھانے کے قابل نہیں ہے، امریکی کانگریس کے چار اراکین نے ٹرمپ کو خط لکھا ہے،17 ستمبر کو یورپین پارلیمنٹ میں کشمیر کا مسئلہ اٹھایا جائے گا، آج ہندوستان جتنی دفاعی پوزیشن میں ہے اتنا ماضی قریب میں دکھائی نہیں دیا، ہندوستان کو ہر فورم پر سبکی اٹھانا پڑی، اللہ کے فضل سے اٹھاون ممالک نے پاکستان کے موقف کی توثیق کی۔