اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے ریمارکس دیئے کہ پالیسی کے خلاف احتجاج کا حق ہے جمہوری حکومت کے خلاف نہیں اوراحتجاج کسی بھی شہری کا بنیادی حق ہے اس کوختم نہیں کیا جاسکتا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے مقامی وکیل کی مولانا فضل الرحمان کے دھرنے کے خلاف درخواست پر سماعت کی۔
چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ اس درخواست میں آپ کی استدعا کیا ہے ؟ جس پر درخواست گزار نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان نے حکومت کے خلاف آزادی مارچ کا اعلان کر رکھا ہے۔
چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کیا آپ یہ کہنا چاہتے ہیں کہ ان کو احتجاج کا حق حاصل نہیں، پالیسی کے خلاف احتجاج کا حق ہے جمہوری حکومت کے خلاف نہیں، احتجاج کسی بھی شہری کا بنیادی حق ہے اس کو ختم نہیں کیا جاسکتا جب کہ دنیا بھر میں کوئی عدالت احتجاج کے حق کو ختم نہیں کرسکتی۔ لوکل انتظامیہ کو دوسرے شہریوں کے حقوق کو بھی تحفظ دینا ہے۔
چیف جسٹس نے دھرنے کے خلاف دونوں درخواستوں کو یکجا کر کے ایک ساتھ سماعت کرنے کا حکم دے دیا۔