2 روز قبل 7 سالہ بچی کو زیادتی کے بعد قتل کرنے والے سگے چچا نے عدالت نے روبرو اعتراف جرم کرلیا۔
2 روز قبل 7 سالہ بچی کو زیادتی کے بعد قتل کرنے والے سگے چچا ولی اللہ نے راولپنڈی کی سول جج سمیرا عالمگیر کے روبرو دفعہ 164 کے تحت اپنا اعترافی بیان ریکارڈ کرایا ہے۔
اپنے بیان میں ملزم نے کہا کہ دوست نے شراب پلائی اور نشے میں دھت ہوکر ظلم کر دیا۔
ملزم ولی اللہ نے عدالت میں اقبال جرم کیا جس پر سول جج نے ملزم کو کچھ دیر سوچنے کا موقع دیا۔
سول جج نے ملزم سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا آپ کو معلوم ہے کہ اس جرم میں بہت زیادہ سزا ہو سکتی ہے، جس پر ملزم نے کہا جی مجھے معلوم ہے اپنے جرم پر شرمندہ ہوں اور اپنے بھائی، بھابی، عوام اور عدالت سے سے معافی مانگتا ہوں۔
ولی اللہ نے مزید کہا اگر معافی نہیں ملتی تو اپنی غلطی کا اعتراف کرتے ہوئے سزا بھگتنے کو تیار ہوں۔
واضح رہے کہ تھانہ ایئرپورٹ کے علاقے ڈھوک چوہدریاں میں 7 سالہ سدرہ رات کو اپنے گھر کے صحن میں مردہ پائی گئی تھی، پولیس نے تفتیش کرنے پر چچا کے کمرے سے شواہد اکٹھے کرکے اسے گرفتار کرلیا تھا ، پولیس کو اپنے بیان میں ملزم نے کہا کہ اس نے بچی کو زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد تکیے سے اس کا دم گھونٹا اور پھر لاش کمرے کی کھڑکی سے باہر صحن میں پھینک دی تھی۔