فرانسیسی صدر ایمانوئل میخواں کے ایک حالیہ بیان کے جواب میں ترک صدر طیب اردوان نے انہیں مردہ دماغ قرار دے دیا ہے۔
قبل ازیں فرانسیسی صدر میخواں نے ایک انٹرویو میں شام کے حوالے سے ترکی پر تنقید کرتے ہوئے اس کی حکمتِ عملی کو احمقانہ کہا تھا جبکہ نیٹو کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ شمالی اوقیانوس کے ممالک کی یہ تنظیم مر رہی ہے اور اس کے رکن ممالک میں باہمی تعاون کا شدید فقدان ہے۔ اس کے برعکس، میخواں کا کہنا تھا کہ یورپی ممالک کو ایک نئے اور بہتر فوجی اتحاد کی ضرورت ہے۔
گزشتہ روز اس بیان کا جواب دیتے ہوئے ترک صدر طیب اردوان نے کہا کہ نیٹو کے بارے میں میخواں کا بیان ان کی سطحی اور بیمار سوچ کو ظاہر کرتا ہے۔ ’’فرانسیسی صدر کو چاہیے کہ وہ پہلے اپنا معائنہ کرائیں کہ کہیں وہ خود ہی ’مردہ دماغ‘ تو نہیں،‘‘ اردوان نے سخت الفاظ میں میخواں پر تنقید کرتے ہوئے کہا۔
طیب اردوان کے اس بیان پر فرانس نے شدید احتجاج کرتے ہوئے اسے فرانسیسی صدر کی ’’توہین‘‘ قرار دیا ہے۔ پیرس میں تعینات ترک سفارت کار کو فرانسیسی وزارتِ خارجہ میں طلب کرکے احتجاجی مراسلہ دیا گیا جس میں واضح کیا گیا تھا کہ جو کچھ بھی صدر میخواں نے کہا، وہ ایک بیان اور سرکاری مؤقف تھا جبکہ اردوان نے اس کا جواب توہین آمیز الفاظ سے دیا ہے جو انتہائی نامناسب ہے۔
واضح رہے کہ نیٹو ممالک کا سربراہی اجلاس 3 اور 4 دسمبر 2019 کو لندن میں منعقد ہوگا۔