اسلام آباد: نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) نے پاکستانی ایئر پورٹس پر ریپڈ پی سی آر ٹیسٹ کے معیار کے حوالے سے متحدہ عرب امارات کی جانب سے اظہار تشویش پر اہم قدم اٹھاتے ہوئے وفاقی وزارت صحت اور سول ایوی ایشن اتھارٹی کو خط لکھ دیا ہے۔
یو اے ای کی جانب سے پاکستانی ایئر پورٹس پر ریپڈ پی سی آر ٹیسٹ کے معیار پر تشویش کے اظہار کے بعد این سی او سی نے وفاقی وزارت صحت اور سی اے اے کو خط لکھ کر ناقص ٹیسٹ کرنے والی لیبارٹریز کے خلاف نوٹس لینے کا حکم دے دیا ہے۔
اس ضمن میں لکھے جانے والے خط میں کہا گیا ہے کہ یو اے ای کی سی اے اے نے پاکستانی ایئر پورٹس پر ٹیسٹ کو غیر معیاری قرار دیا ہے۔
اعداد و شمار کے مطابق اگست 2021 میں پاکستان سے 75 ہزار مسافر یو اے ای گئے تھے۔ ان سب کے پاکستانی ایئر پورٹس پر ریپڈ پی سی آر ٹیسٹ کیا گیا تھا جو منفی تھا لیکن متحدہ عرب امارات پہنچنے پر 684 مسافروں کا کورونا ٹیسٹ مثبت پایا گیا۔
این سی او سی نے واضح کیا ہے کہ یو اے ای کی جنرل سول ایوی ایشن اتھارٹی نے ریپڈ پی سی آر ٹیسٹوں پر سخت تشویش کا اظہار کیا ہے اور ان مسائل سے یو اے ای کے لیے پروازوں کی بحالی کی کوششوں پر سنگین اثرات مرتب ہوسکتے ہیں۔
این سی او سی نے اپنے خط میں کہا ہے کہ غیر معیاری ٹیسٹ رپورٹس سے بیرون ملک پاکستان کی ساکھ متاثر ہو رہی ہے اس لیے ریگولیٹری اتھارٹی ایئر پورٹس پر لیبارٹریز کی مانیٹرنگ کو یقینی بنائے۔