لندن: برطانیہ نے پاکستان سے آنے والوں کے لیے نئی گائیڈ لائنز جاری کردی ہیں۔
رطانوی حکومت کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہےکہ 22 ستمبرکے بعد پاکستان سے ویکسین لگوا کر آنے والے افراد کو گھر پر قرنطینہ کرنا پڑے گا۔
اس ضمن میں کہا گیا ہے کہ قرنطینہ کی وجہ یہ ہے کہ برطانیہ پاکستان میں لگائی جانے والی بیشتر ویکسینز کو تسلیم نہیں کرتا ہے۔
اس سلسلے میں واضح کیا گیا ہے کہ برطانیہ کو تسلیم شدہ ویکسینز کے معیار کا مسئلہ نہیں ہے لیکن اسے پاکستان میں ویکسینیشن کے سرٹیفکیٹ کے اجرا پر تحفظات ہیں۔
برطانیہ نےکہا ہے کہ حکومت پاکستان سرٹیفکیٹ کے اجرا کا ایسا نظام بنائے جو برطانیہ کے لیے بھی قابل قبول ہو۔
نئی گائیڈ لائنز کے مطابق پاکستان سے ویکسین لگوانے والوں کو 22 ستمبر کے بعد آنے پر پی سی آر ٹیسٹ کرانا ہوگا اور لوکیٹر فارم بھرنا ہوگا جس کے بعد برطانیہ پہنچ کر انہیں قرنطینہ کرنا ہوگا۔
برطانیہ نے پاکستان کو گزشتہ دنوں ہی سفری پابندیوں کی ریڈ لسٹ سے نکالا ہے۔ اس سے قبل پاکستان سے آنے والے افراد کو 10 دن کے لیے ہوٹل میں قرنطینہ کرنا پڑتا تھا جس کے اخراجات کی مد میں انہیں 2285 پاؤنڈز (5 لاکھ 27 ہزار روپے پاکستانی ) اضافی ادا کرنے پڑتے تھے۔