افغانستان میں طالبان کے کنٹرول کے بعد سے خواتین کے حقوق اور تعلیم کے حوالے سے خدشات زیر بحث ہیں، اور اب طالبان نے خواتین کے حوالے سے نئے قوانین کا اعلان کیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق طالبان کی جانب سے ٹی وی چینلز کو 8 نکاتی ہدایات بھیجی گئی ہیں۔
نئے قوانین میں خواتین پر ٹی وی ڈراموں میں کام کرنے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے، خواتین رپورٹرز اور اینکرز کو حجاب پہننا ہوگا۔ غیر ملکی ثقافت کو فروغ دینے والی فلموں پر پابندی کے ساتھ اسلامی قوانین اور افغان اقدار کے منافی فلموں پر بھی پابندی عائد ہوگی۔
افغانستان کے ٹی وی چینلز پر عمومی طور پر غیر ملکی ڈرامے نشر کیے جاتے ہیں جن میں خواتین مرکزی کردار ادا کرتی ہیں۔
افغانستان میں صحافیوں کی نمائندگی کرنے والی تنظیم کے رکن، حجت اللہ مجددی نے کہا کہ طالبان کی جانب سے جاری کیے گئے اقدامات ’غیر متوقع‘ تھے۔
بی بی سی سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ چند احکامات پر عمل کرنا ممکن نہیں ہے اور اگر ایسا کرنا پڑا تو چینل کے پاس بند کرنے کے علاوہ اور کوئی راستہ نہیں ہو گا۔
کابل شہر کے مئیر نے بھی بلدیاتی اداروں میں کام کرنے والی خواتین ملازمین کو کہا ہے کہ اگر ان کا کام ایسا ہے جو مرد نہیں کر سکتے، تو ہی وہ کام پر آئیں ورنہ گھر پر رہیں۔