وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ اوورسیز پاکستانی ہماری لائف لائن ہیں، اوورسیز پاکستانی کی ترسیلات سے ہی پاکستان چلتا ہے، آج ہمارے 65 لاکھ لوگ جی سی سی ممالک میں ہیں۔
قومی اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بیرون ملک مقیم پاکستانی یہاں جو ملک سے جڑے ہیں وہ تو محب وطن ہیں۔ جو پاکستان سے جڑے ہیں وہ گلف ممالک سمیت دیگر ممالک میں بھی ہیں۔ آج بھی پاکستان کے خلاف باہر لابنگ کی جارہی ہے۔
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ یہاں پر لوگ اوورسیز پاکستانیوں کو کہتے ہیں کہ ترسیلات پاکستان بھیجنا بند کریں۔ لوگ اگر 4 ہزار درہم کماتے ہیں تو 35 سو پاکستان بھیجتے ہیں۔ اوورسیز پاکستانیوں کو پیسے نہ بھیجنے سے متعلق بیان کی کسی نے بھی مذمت نہیں کی۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ کچھ روز پہلے خلیجی ممالک میں موجود پاکستانیوں کی بات کی۔ میں خلیجی ملک میں رہا ہوں، آج بھی زیادہ ترسیلات زر بھجوانے میں ان کا اہم کردار ہے۔ اوورسیز پاکستانی یورپی ممالک میں بھی موجود ہیں۔ 9 مئی کے بعد بھی کہا گیا کہ اوورسیز پاکستانی پیسے نہ بھیجیں۔
گزشتہ بیان کا حوالہ دیتے ہوئے لیگی رہنما نے کہا کہ میں نے گزشتہ دنوں وائس چانسلرز کے حوالے سے بات کی تھی۔ میں وائس چانسلرز سے متعلق بات پر پھر معذرت کرتا ہوں۔ سب وی سیز کی بات نہیں کر رہا مگر جن کو قائمہ کمیٹی بلاتی ہے وہ نہیں آتے۔