ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد نے غیر شرعی نکاح کیس میں آئندہ سماعت پر پی ٹی آئی چیئرمین کو پیش کرنے کا حکم دے دیا۔
چیئرمین پی ٹی آئی اوران کی اہلیہ بشریٰ بی بی کیخلاف غیر شرعی نکاح کیس کی سماعت سول جج قدرت اللہ نے کی، دوران سماعت سپرنٹنڈنٹ اٹک جیل کا خط بھی عدالت کو موصول ہوا، جس میں چیئرمین پی ٹی آئی کو سکیورٹی وجوہات کی بناء پر عدالت پیش کرنے سے معذرت ظاہر کی گئی۔
پراسیکیوٹر رضوان عباسی کے معاون وکیل نے سماعت ملتوی کرنے درخواست دائر کردی، جس میں بتایا گیا کہ سپریم کورٹ میں مصروفیات کے باعث عدالت پیش نہیں ہو سکتا۔
وقفے کے بعد سماعت کا دوبارہ آغاز ہوا تو چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل شیر افضل مروت عدالت میں پیش ہوئے اور سماعت ملتوی کرنے کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کو عدالت پیش کرنے کی دوبارہ ہدایت کی جائے۔
انہوں نے کہا کہ اب اٹک نہیں، اڈیالہ جیل کا معاملہ ہے، اسلام آباد ہائیکورٹ نے چیئرمین پی ٹی آئی کو اڈیالہ جیل منتقل کرنے کا حکم دیا ہے۔ جج نے چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے استفسار کیا کہ آپ کیا سمجھتے ہیں کہ چیئرمین پی ٹی آئی کو عدالت میں پیش کرنا ضروری ہے۔
بعد ازاں عدالت نے اگلی سماعت پر چیئرمین پی ٹی آئی کو پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت 2 اکتوبر تک ملتوی کر دی۔