اسلام آباد سابق وزیر اعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو سخت سکیورٹی میں اٹک جیل سے سینٹرل جیل اڈیالہ منتقل کر دیا گیا۔
ذرائع کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی کو اڈیالہ جیل مینول کے مطابق بنیادی سہولتیں دی جائیں گی جبکہ انہیں جیل میں بی کلاس بیرک فراہم کی جائے گی۔ جیل کے اطراف سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔
گزشتہ روز اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے سائفر کیس میں گرفتار چیئرمین پی ٹی آئی کی اٹک جیل سے منتقلی کی درخواست پر سماعت کے بعد ملزم کو اڈیالہ جیل منتقل کرنے کا حکم جاری کیا تھا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے آج سماعت کا تحریری حکم نامے جاری کیا جس میں سابق وزیر اعظم کو اٹک جیل میں رکھنے کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دے دیا۔
عدالت نے فیصلے میں لکھا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کو توشہ خانہ کیس میں تین سال قید کی سزا سنائی گئی اور ٹرائل کورٹ نے اڈیالہ جیل میں رکھنے کا کہا مگر پٹیشنر کو اٹک جیل منتقل کیا گیا۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے سماعت کے دوران عدالت کو بتایا تھا کہ اڈیالہ جیل منتقل نہیں ہونا چاہتا، اٹک جیل میں ایڈجسٹ ہوگیا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ میں اپنے وکلا سے کہوں گا کہ اڈیالہ جیل منتقلی کی درخواست واپس لے لیں۔