پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد اور سابق وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ 1999 میں صبح وزیراعظم تھا اور شام کو ہائی جیکر بن گیا، مجھے بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر برطرف کیا گیا۔
مسلم لیگ ن کی پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے انہوں نے کہا کہ میرے دور میں سب کچھ اچھا چل رہا تھا، معیشت مستحکم تھی، مہنگائی نہیں تھی۔ دنیا کہہ رہی تھی کہ پاکستان چند سال میں علاقائی طاقت بن جائے گا۔
نواز شریف کا کہنا تھا کہ ہم نے عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کو خداحافظ کہا تھا، ہم نے قرضہ نہیں لیا تھا، واپس کیا تھا۔ ن لیگ کی حکومت میں ملک ترقی کررہا تھا۔ اگر ترقی کا سلسلہ چلتا رہتا تو پاکستان آج ترقی یافتہ ممالک میں شامل ہوتا۔
قائد ن لیگ نے کہا کہ موٹروے بننے سے 10،10 گھنٹے کا سفر 5،5 گھنٹے کا ہوگیا۔ آر ٹی ایس بٹھانے والی حکومت ایک موٹروے بھی نہ بناسکی، میرے وہم و گمان میں بھی نہ تھا کہ نااہل کردیا جائے گا، مقصد صرف وزیراعظم کو ہٹانا اور سلیکٹڈ کو لانا تھا۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ جو ترقی میرے دورمیں ہورہی تھی وہ رُک گئی۔ اگر ہماری حکومت نہ توڑی جاتی تو سکھر سے حیدرآباد موٹروے بن جاتی۔ چترال والے کہتے ہیں کہ نوازشریف نے لواری ٹنل بنائی ہے، چترال میں جب الیکشن ہوا تو ووٹ جماعت اسلامی کو چلا گیا۔
نہوں نے کہا کہ ہم نے کراچی میں امن قائم کیا، دہشت گردی کو ختم کیا، ہم نے کان سے کوئلہ نکالا اور آج وہاں بجلی بن رہی ہے، ہم نے کراچی میں نیوکلیئر پلانٹ لگایا۔ ہمیں کہتے ہیں نوازشریف نے کراچی میں امن قائم کیا۔
نواز شریف کا مزید کہنا تھا کہ کراچی میں ترقی کے کام کیوں نہیں ہوئے؟ کراچی میں ایک پانی کا منصوبہ مکمل نہ ہوسکا۔ کراچی والو! اپنے گریبان میں جھانک کر دیکھو،کراچی میں پورے خلوص اور محنت کے ساتھ کام کیا ہے۔